امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر سونے سے ڈیمنشیا اور الزائیمر جیسے دماغی امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔
بوسٹن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن (بی یو ایس ایم) کی ڈاکٹر سدھا ششادری اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کئے گئے سروے میں 30 سے 62 سال کے 5 افراد کا جائزہ لیا گیا جس میں ان کی نیند کے بارے میں بھی سوالات کئے گئے اور 10 سال تک تمام لوگوں کو دیکھا گیا کہ ان میں الزائیمر یا ڈیمنشیا کی دیگر اقسام لاحق ہوئی یا نہیں۔
دس سال بعد ٹیم پر انکشاف ہوا کہ جو لوگ روزانہ 9 گھنٹے سے زیادہ وقت کے لیے سوتے ہیں وہ اگلے 9 سے 10 برس میں بقیہ کے مقابلے میں الزائیمر کے زیادہ شکار ہوئے یعنی ان میں دوگنا خطرہ بڑھ گیا۔مطالعے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ معمول سے زیادہ سوتے ہیں ان کے دماغ کا حجم بقیہ کے مقابلے میں تھوڑا کم ہوتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ اسی وجہ سے الزائیمر اور ڈیمنشیا لاحق ہوتے ہوں۔
ماہرین کے نزدیک زیادہ نیند اس مرض کی ایک علامت ہوسکتی ہے نہ کہ کوئی وجہ۔ اسی طرح نیند کم کرنے سے ضروری نہیں کہ الزائیمر اور ڈیمنشیا کو ٹالا جاسکے۔ ڈیمنیشا کئی دماغی امراض کا مجموعہ ہوتا ہے جن میں الزائیمر، نسیان اور دیگر عارضے شامل ہیں۔