ردالنثار کیا جاتا تو رد الفساد کی ضرورت پیش نہ آتی،مولابخش چانڈیو

214

پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ  جب تک حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے رہیں گے دہشت گردی کو نہیں روکا جاسکتا اور اگر ردالفساد کے بجائے ردالنثار کیا جاتا تو کسی آپریشن کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ جس ملک میں حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو کیسے روکا جاسکتا ہے وفاقی وزرا دہشت گردی کی ڈھکی چھپی جب کہ ایک صوبے کے وزرا اعلانیہ حمایت کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کے مقابلے میں اسلحہ اٹھانے کے بجائے دہشت گردی کے اسباب پر غور کرنا چاہیے، اگر ردالنثار کیا جاتا تو رد الفساد کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے چوہدری نثار کے گرجنے برسنے کی پروا نہیں، وہ کچھ کرتے بھی نہیں اور اپنی کامیابیوں پر بھنگڑے ڈالتے پھرتے ہیں، چوہدری نثار سہون میں آکر بھی لعل شہباز قلندر کے مزار پر نہیں گئے اور شہدا کے لواحقین کے لئے بھی کوئی اعلان نہیں کیا جو ان کی بزدلی اور ناکامی کو ظاہر ہوتا ہے۔

مولا بخش چانڈیو کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں امن و امان کے قیام میں پولیس اور رینجرز سمیت سندھ حکومت کی بھی لازوال قربابیاں شامل ہیں لیکن ان کامیابیوں کو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیاں ناکامیوں کی جانب دھکیل رہی ہیں، وفاق کو پالیسیاں ٹھیک کرنا ہوں گی، اگر حکومت کی پالیسیاں اور نیتیں ٹھیک ہوتیں تو فیصلے اور نتائج بھی بہتر ہوتے۔

سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں صوبے کی نہیں پاکستان کی سیاست کرتا ہوں، مسلم لیگ (ن) سے نہیں بلکہ ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتا ہوں، وفاق کو چھوٹے صوبے اچھے نہیں لگتے اس لئے ان کی بات نہیں سنی جاتی، (ن) لیگ والے کچھ بھی کرتے پھریں انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا لیکن ہم اگر آہ بھی کریں تو نوٹس لے لیا جاتا ہے۔