افغانستان میں مبینہ طور پر فضائی حملے میں 8 شہری ہلاک اور 22 زخمی ہوگئے جبکہ بگرام ائیربیس کے قریب امریکی ڈرون طیارہ گرکرتباہ ہوگیا ،ادھرمشرقی صوبہ ننگرہار میں مدرسے کے 14 ٹیچروں کو داعش کی قید سے آزاد کرالیا گیا۔
افغان میڈیا کے مطابق مغربی صوبے فرح میں 8 عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔ فرح صوبے کے گورنر کے ترجمان محمد نصیر مہری کے مطابق یہ لوگ سڑک کنارے نصب بم کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ بلک ضلع میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔
افغان وزارتِ دفاع کے ترجمان جنرل دولت وزیری نے بتایا کہ ان شہریوں کی ہلاکت کی اصل وجہ جاننے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ فرح صوبے کے مرکزی ہسپتال کے ڈائریکٹر نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں 22 افراد زخمی ہونے ہوئے ہیں۔
مشرقی صوبہ پروان میں امریکی ڈرون طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ آر ایس فورسز کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون طیارہ بگرام ائیربیس کے قریب گر کر تباہ ہواتاہم کوئی بھی جانی نقصان نہیں ہوا۔سیکورٹی فورسز نے طیارے کے ملبے کو اپنے قبضے میں لے لیا۔بگرام ائیر بیس دارالحکومت کابل سے 50 کلومیٹر شمال کی طرف واقع ہے۔
دوسری جانب مشرقی صوبہ ننگرہار میں مدرسے کے 14 ٹیچروں کو داعش کی قید سے آزاد کرالیا گیا۔صوبائی گورنر کے ترجمان عطاللہ کھوگیانی نے تصدیق کی ہے کہ مدرسے کے ٹیچروں کو ضلع ہیسکا مینا میں داعش کے قبضے سے آزاد کرایا گیا ہے۔ انکا کہنا تھاکہ مدرسے کے دو کارکنوں اور ٹیچرو کو تقریبا 20 روز قبل داعش نے یرغمال بنالیا تھا۔
صوبائی حکومت کے میڈیا آفس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کی کوششوں سے ٹیچروں کو رہا کرانے کے بعد انکے خاندانوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔