پاکستان سپر لیگ میں اپنی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے والے قومی کرکٹر کامران اکمل نے کہا کہ میری بیٹنگ پرفارمنس سب کے سامنے ہے،اگر ٹیم میں منتخب کیا گیا تو امیدوں پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ میں نے 1995میں کلب کرکٹ شروع کی تھی لیکن اب ملک میں کلب کرکٹ بالکل ختم ہو گئی ہے اور ٹی ٹونٹی کی وجہ سے کلب کرکٹ تباہ ہو رہی ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹی ٹونٹی کرکٹ کو ایونٹس تک ہی محدود کرنا چاہیے اور کلب لیول سے ٹی ٹونٹی کرکٹ کا مکمل خاتمہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ سے نوجوان کھلاڑیوں کو نقصان ہو سکتا ہے، اس لیے ٹی ٹونٹی کرکٹ ختم کرکے کلب کرکٹ پر توجہ دی جائے۔ جب ٹیم میں اکٹھے 5 نوجوان کھلاڑی کھلائیں گے تو نقصان ہوگا۔پاکستان سپر لیگ میں اپنی شاندار کارکردگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ اچھی پرفارمنس دینے کی کوشش کی ہے۔ میری بیٹنگ پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔ ٹیم میں کھیلانا مینجمنٹ کا کام ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی نے میری ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے،میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ وکٹ کیپنگ کے بجائے میری بیٹنگ کو دیکھا جائے۔ پی ایس ایل ٹو فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد پر بات کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ پاک فوج، پولیس اور پنجاب حکومت کے بغیر یہ فائنل ناممکن تھا۔ ان سب کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ فائنل میں غیر ملکی کھلاڑیوں کا آنا بڑی کامیابی ہے۔
وکٹ کیپر بیٹسمین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آپ میری عمر کو چھوڑیں کارکردگی اور فٹنس پر نظر ڈالیں، اہم چیز عمر نہیں کارکردگی ہے جو میں تسلسل سے دے رہا ہوں، ابھی تو میں نے اچھا پرفارم کرنے کا ہنر سیکھا ہے، اگر قومی ٹیم میں منتخب کیا گیا تو امیدوں پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا۔
کامران اکمل نے کہا کہ پشاور زلمی کی ٹیم مینجمنٹ ،جاوید آفریدی ، شاہد آفریدی اور دیگر پلیئرز نے غیرملکی کرکٹرز کو پاکستان آنے کے لئے راضی کرنے کے لئے بھرپور کوششیں کیں جس کی وجہ سے وہ پاکستان آنے پر راضی ہوئے۔