جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ خاکوں پر عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلمانوں کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔
جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر نبی کریمؐ کی شان میں گستاخانہ الفاظ اور خاکے بنائے جاتے ہیں جس پر عالم اسلام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلمانوں کے جذبات کی صحیح ترجمانی کی ہے، ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے، ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ ایسی ویب سائٹس اور راستوں کو بند کرنے کیلئے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے۔
انہوں نے گذشتہ روز مراد سعید اور میاں جاوید لطیف کے درمیان لڑائی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر ممبران کی آپس میں لڑائی مناسب نہیں، دھکے دینا اور مکے مارنا جبکہ ایک دوسرے کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنا مسلمان تو مسلمان غیرمسلم بھی گالی نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ اراکین کے درمیان لڑائی جھگڑے کے معاملے پر سپیکر کو کردار ادا کرنا چاہئے، دونوں کو اپنے چیمبر میں بلا کر مصالحت کروا دینا چاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مدارس کو تعلیم کیلئے فنڈز دینا چاہئیں جبکہ بجٹ میں ان کا حصہ رکھا جانا چاہئے، مدارس کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے، مدارس دینی تعلیم و دنیاوی تعلیم کے سفیر ہیں۔