فوجی عدالتیں بنانااس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ ہمارے ملکی حالات بہتر نہیں،خواجہ آصف

161

وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فوجی عدالتوں بنانا اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ ہمارے ملکی حالات بہتر نہیں ہیں،جولوگ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں کسی کو نہیں پتہ ان کا تعلق کس مذہب سے ہے جن کو یہ تمیز نہیں کہ وہ سکولوں،عبادت گاہوں اور پبلک مقامات پر نہتے اور بے گناہ شہریوں کو بے دردی سے نشانہ بنا رہے ہیں۔

ہفتہ کوڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سیالکوٹ کے نو منتخب عہدیداران کی تقریب حلف برداری سے خطاب کر تے ہوئے وفاقی وزیر دفاع ، پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمنوں سے باخبر ہے اور ہماری امن پسندی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے پاکستانی قوم اپنی بہادر افواج ساتھ کھڑی ہے اور کسی بھی صورتحال سے نمبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے موجودہ دور حکومت میں سیالکوٹ میں خاطر خواہ ترقیاتی کام ہوئے ہیں بالخصوص شعبہ تعلیم پر خاص توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج اور گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے قیام کے بعد نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے کیمپس کیلئے وزیر اعظم پاکستان نے منظوری دے دی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل ، بحریہ یونیورسٹی اور ایگری کلچرل یونیورسٹیوں کے کیمپسسز کا بھی جلد اجراء کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ میں اعلیٰ تعلیمی درسگاہوں کے قیام کا مقصد شہر اقبال کی مردم خیز مٹی وطن عزیز کیلئے اقبال اور قائد جیسے سپوت پیدا کرنا ہے جن پر پوری قوم فخر کرسکے۔

انہوں نے کہاکہ یہ درسگاہیں ناصرف علاقہ بلکہ قوم کی تقدیر بدل دیں گی ۔ انہوں نے سیالکوٹ لاہور موٹر وے پر کام کا آغاز ہوچکا ہے اور ڈیڑھ سال کے مختصر عرصہ میں مکمل کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے ضلع کچہری میں صبح8بجے سیدووپہر 4بجے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی تاکہ سائلین کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

خواجہ محمد آصف نے کہاکہ بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنا کرہی جمہوری اداروں کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری سیاست پر لوگوں کو اختلاف بھی ہوسکتا ہے لیکن مجھے اپنی سیاسی وفاداری پر ناز ہے۔ انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے صحافت اور سیاست کو کاروبار بنالیا ہمیں بحیثیت قوم ملکی عزت و قار کو ملحوظ خاطر کھنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ فوجی عدالتوں بنانا اس بات کو تسلیم کرنا ہے کہ ہمارے ملکی حالات بہتر نہیں ہیں۔

 انہوں نے کہاکہ جولوگ دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں کسی کو نہیں پتہ ان کا تعلق کس مذہب سے ہے جن کو یہ تمیز نہیں کہ وہ سکولوں، عبادت گاہوں اور پبلک مقامات پر نہتے اور بے گناہ شہریوں کو بے دردی سے نشانہ بنا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ معاشرے کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے کیلئے ہمیں اجتماعی سوچ پیدا کرنا ہوگی اور اپنی ذاتی اور گروہی اختلافات کو بالا طاق رکھنا ہوگا۔