چوبیس مارچ کو سندھ بھر میں ’’یوم عظمتِ اسلام ‘‘منایا جائے گا،اسد اللہ بھٹو

209

 

صدر ملی یکجہتی کونسل سندھ و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے کہا ہے کہ نواز شریف سود کی حمایت کرنا بند کریں ، قومی خزانے سے تنخواہ لینے والے وکلاء ملک کے آئین کے خلاف کیس لڑرہے ہیں ، حکومت ناموس رسالت ؐ کے خلاف بلاگزمیں موجود مواد فوری بند کرے اوردستوری ، اخلاقی ، نظریاتی اور ایمان کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے سود کے خلاف فیصلہ کرے ، حافظ سعید کی گرفتاری ، بھارت کو خوش کرنے کے لیے کی گئی ، انہیں فوری رہاکیا جائے ، حجاب کے خلاف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ بے حیائی عام کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پرجمع ہوگئے ہیں ، ہائر ایجوکیشن کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہیں ، سندھ باب الاسلام ہے اس کو دہشت گردی سے پاک کریں گے، جن اسکولوں میں جنسی لٹریچر پڑھایا جارہا ہے ان کو فی الفور بند کیا جائے ، سہون شریف کے مزار پر دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں ، ملی یکجہتی کونسل سندھ 8اپریل کو سہون شریف میں امن کانفرنس کرے گی ، 23مارچ کو یوم نظریہ پاکستان اور 30مارچ کو یوم ارض فلسطین کانفرنس ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں ملی یکجہتی کونسل سندھ کے اہم اجلاس کے بعد کونسل میں شریک دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ مشترکہ پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں اجلاس میں سندھ میں امن و مان کی صورتحال اور قومی و بین الاقوامی حالات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں حافظ محمد سعید کی گرفتاری کی بھی مذمت کی گئی اور ان کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ سانحہ سہون شریف پر حملہ اسلام پر حملہ ہے ،سندھ باب الاسلام ہے یہاں کسی صورت بھی دہشت گردی قبول نہیں کی جائے گی ۔ 24مارچ جمعہ کے دن پورے سندھ میں ’’یوم عظمت اسلام ‘‘کے طور پر منایا جائے گا۔جس میں علمائے کرام و خطبائے کرام جمعہ کے خطبہ میں تحفظ ناموس رسالتؐ ، سوداور پردے کے حوالے سے بیان دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سود کے حوالے سے سابقہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کو بحال کیا جائے ، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سرکاری خزانے سے تنخواہ لینے والے وکیل سود کی حمایت میں کیس لڑرہے ہیں جو سراسر دستور پاکستان اور آئین پاکستان کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت گستاخانہ مواد کی تشہر کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے اور بلاگرز پر پابندی عائد کرے۔

اجلاس میں جمعیت العلمائے پاکستان سندھ وملی یکجہتی کونسل سندھ کے جنرل سکریٹری قاضی احمد نورانی ، نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، رابطۃ المدارس کے مولانا عبد الوحید ، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر برجیس احمد اور کراچی کے سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ، شیعہ علماء کونسل کے سید شاکر حسین ، جماعت الدعوۃ کراچی کے محمد امجد اسلام ،جمعیت علمائے پاکستان کے محمو د عسکری ، نائب صدرشیعہ علمائے کونسل جعفر علی سبحانی ، جماعت غرباء اہلحدیث پاکستان کے حشمت اللہ صدیقی ، عمران احمد سلفی عالمی مجلس ختم نبوت کے محمد اعجاز مصطفی، قاضی احسان احمد، مجلس وحدت المسلمین کے محمد صادق جعفری ،شیعہ علماء کونسل کے حسن رضا، جمعیت اتحاد العلماء کے محمد نسیم خان ، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے ابو مریم اورروح اللہ مجلسی ، جماعت اہل حدیث سندھ کے قاری محمد حسنین ،جمعیت اتحاد العلماء کے حافظ خالد مسعود جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے میاں منیر احمد جامی ،البصیرہ اسلام آباد کے آغاز مانی اور دیگر بھی موجود تھے۔