بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمن دفتر استغاثہ کی جانب سے تصدیق کی جا رہی ہے کہ ایک نوجوان لڑکی کو موصل میں عراقی فوج نے حراست میں لیا ہے۔ جرمن اخبار کے مطابق جرمن لڑکی گرفتار ہونے والی 5 خواتین کے ساتھ تھی۔ اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں بیان کیا ہے کہ موصل پر قبضہ کرنے والی عراقی فوج نے جب جنگجوؤں کے ایک ٹھکانے سے 5 خواتین کو اپنی حراست میں لیا تو ان میں ایک 16 سالہ جرمن لڑکی بھی شامل ہے۔ اخبار نے لڑکی کا نام لِنڈا ڈبلیو بتایا ہے۔ جرمن وفاقی صوبے سیکسنی کے استغاثہ اعلیٰ لورینز ہاسے کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ پر حکام نے اپنا تفتیشی عمل شروع کر دیا ہے کہ آیا یہ لڑکی وہی ہے جس کی گمشدگی کی رپورٹ گزشتہ موسمِ گرما میں درج کرائی گئی تھی۔ یہ نوجوان لڑکی گزشتہ برس مشرقی جرمن شہر ڈریسڈن کے قریبی قصبے پلِشنٹس میں لاپتا ہوئی تھی۔ حکام نے اس لڑکی کے رابطوں کی چھان بین شروع کر دی ہے اور اس عمل میں خاص طور پر اس کے ممکنہ جنگجوؤں سے رابطوں کا کھوج لگانا مقصود ہے۔ جرمن وزارت خارجہ نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عراقی فوجی اور سفارتی حلقوں سے موصل میں ایک جنگجوؤں کے ٹھکانے سے گرفتار کی جانے والی 5 خواتین کی شہریت کے حوالے سے معلومات طلب کی گئی ہے۔