مغربی کنارے میں چاقو حملہ‘ 3یہودی ہلاک

150

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک چاقو حملے کے نتیجے میں 3 یہودی آباد کار ہلاک جب کہ ایک زخمی ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق فلسطین کے شہر رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع حلمیش نامی یہودی کالونی میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب ایک فلسطینی نوجوان نے چاقو کے پے دردپے وار کرکے 3 صہیونیوں کو ہلاک اور ایک کو شدید زخمی کردیا۔ بعد ازاں فلسطینی حملہ آور کو اسرائیلی پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا۔ عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جوابی فائرنگ میں فلسطینی حملہ آور کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ بھی شدید زخمی ہوگیا۔ رپورٹ کے مطابق فلسطینی نوجوان نے حلمیش یہودی کالونی پر دھاوا بولا اور 4 یہودی آباد کاروں کو خنجر گھونپ دیے، جس کے نتیجے میں کالونی میں سخت خوف ہراس پھیل گیا۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق حملہ آور نوجوان کی شناخت عمر عبدالجلیل العبد کے نام سے کی گئی ہے، جس کی عمر 20 سال ارو رہایشی تعلق شمالی رام اللہ کے کوبر قصبے سے ہے۔ ایک مقامی ذریعے کا کہنا ہے کہ عمر العبد کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں، تاہم اسے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد اسرائیل فوج نے کوبر قصبے کا محاصرہ کرلیا اور فلسطینی شہریوں کی تلاشی شروع کردی۔ خیال رہے کہ حلمیش کالونی رام اللہ میں 1977ء میں قائم کی گئی تھی۔ یہ ایک زرعی کالونی ہے، جس میں فلسطینیوں کے ہزاروں ایکڑ رقبے پرقبضہ کرنے کے بعد فارم ہاؤسز بنائے گئے ہیں۔ رام اللہ میں یہ مزاحمتی حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب پورے فلسطین میں جمعہ کے روز قبلہ اول پر اسرائیلی پابندیوں کے خلاف فلسطینی یوم غضب منا رہے تھے۔ اس دوران قابض اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 3 نوجوان شہید اور 400 سے زائد شہری زخمی ہوئے تھے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے حلمیش کالونی میں دلیرانہ مزاحمتی حملے کی تحسین کی ہے اور کہا ہے کہ یہ مزاحمتی حملہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا فطری رد عمل ہے۔