مسجد اقصیٰ کے باہر برقری دروازے قائم رہیں گے‘ اسرائیلی ہٹ دھرمی

149

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے باہر نصب کیے جانے والے برقی دروازے ہر گز نہیں ہٹائے گی البتہ ہو سکتا ہے کہ ان دروازوں کا استعمال کم کر دیا جائے۔ اسرائیلی وزیر ترقیات نے باور کرایا ہے کہ مذکورہ گیٹ باقی رہیں گے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو جن کو دائیں بازو کے شدت پسندوں کی جانب سے دباؤ کا سامنا ہے ، انہوں نے بیت المقدس میں سیکورٹی کی صورت حال کو زیر بحث لانے کے لیے اپنی سیکورٹی کابینہ کے ساتھ ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تاہم ذائع ابلاغ کے مطابق اس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ ادھر اوقاف کے فلسطینی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ قابض اسرائیلی پولیس کی جانب سے بابِ اسباط کے سامنے فولادی پُل پر کیمروں کی تنصیب کو مسترد کرتی ہے۔ دوسری جانب فتح تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن عزام الاحمد کا کہنا ہے کہ مسجد اقصی میں داخلہ خالصتاً اسلامی معاملہ ہے جس کو اسلامی اوقاف کا محکمہ اور مسجد اقصیٰ کے متولی انجام دیتے ہیں اور اسرائیل کو اس میں مداخلت کا کوئی حق نہیں۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے اتوار کے روز کہا تھا کہ ان کی اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی تعاون روک دیا ہے۔ دریں اثنا پیر کی علی الصبح اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے وسط میں توپ کے ذریعے گولہ باری کی۔ فلسطینی مقامی میڈیا ذرائع کے مطابق اسرائیلی توپ نے دیر البلح کے مشرق میں کئی مقامات پر متعدد گولے داغے۔ تاہم فلسطینی شہریوں میں سے کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔