طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا میں فوج کی اسپیشل فورسز کے ایک کمانڈر کیپٹن محمود الورفلی نے چند روز قبل داعش تنظیم کے کئی ارکان کو گولیاں مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔ واقعے کی وڈیو دیکھنے والے بہت سے افراد کا کہنا ہے کہ یہ منظر 2 برس قبل مصری قِبطیوں کو موت کی نیند سلانے کے منظر سے مشابہت رکھتا ہے ۔ وڈیو کلپ میں داعش کے 20 ارکان کو ہلاک کرنے کی کارروائی دکھائی گئی جنہیں 4 صفوں میں کھڑا کیا گیا تھا۔ تمام افراد نے نارنجی رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے جب کہ ان سب کے چہروں کو کالے کپڑے سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔ اس دوران لیبیا کی فوج کے چند اہل کار اپنے کمانڈر الورفلی کے ساتھ نمودار ہوئے۔ الورفلی نے ان فوجیوں کو حکم دیا کہ وہ داعشی شدت پسندوں کو گولیاں مار کر موت کی نیند سلا دیں۔ الورفلی نے اپنی اس عسکری عدالت کو لگانے کا جواز پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کارروائی ان افراد کے لیبیا کے فوجی اہل کاروں اور عام شہریوں کے قتل ، اغوا ، دھماکوں سے اڑانے اور ذبح کیے جانے میں ملوث ہونے کے ثبوت ملنے کے بعد کی جا رہی ہے۔