اردنی شہریوں کا قاتل بہ حفاظت اسرائیل پہنچ گیا

140

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اردن میں اسرائیلی سفارت خانے کے اندر فائرنگ کرکے 2 اردنی شہریوں کو شہید اور ایک اسرائیلی کو زخمی کرنے والا اسرائیلی سفارت کار دیگر عملے سمیت اسرائیل واپس پہنچ گیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے ترجمان اویر جندلمن نے بتایا ہے کہ اردن میں سفارت خانے میں کشیدگی کا موجب بننے والا اسرائیلی سفارت کار اور دیگر عملہ شاہ حسین پل کے زمینی راستے وطن واپس آگیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور اردن کے درمیان کسی قسم کی سفارتی کشیدگی نہیں ہے اور سفارتی عملہ اردن کے تعاون سے واپس آیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفترسے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ 3 روز قبل اردن کے دارالحکومت عمان میں قائم اسرائیلی سفارت خانے کے اندر فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی سفارتی عملہ واپس آگیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفترسے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اردنی سفارت خانے میں فائرنگ کے واقعے میں ایک سیکورٹی اہل کار کے ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ ادھراردنی حکام کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ سیکورٹی جنرل کے زیرنگرانی سفارت خانے میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کیے جا رہے ہیں۔ تحقیقات میں ڈائریکٹوریٹ سیکورٹی جنرل، ملٹری انویسٹی گیشن یونٹ اور عمان پولیس سمیت کئی دوسرے سیکورٹی ادارے شامل ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اسرائیلی سفارت خانے میں فائرنگ کا واقعہ فرنیچر کا کام کرنے والے 2 افراد اور ایک فلیٹ کے مالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کا نتیجہ ہے۔ عمان میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے کی رہایش گاہ کے لیے استعمال ہونے والی ایک عمارت میں بیڈ روم کے لیے فرنیچر کا انتظام کرنے والے 2 افراد کے درمیان تنازع کشیدگی کا موجب بنا۔ تفصیلات کے مطابق ان دونوں افراد کو عمارت میں رہایش پزیر ایک اسرائیلی سفارت کار کے فلیٹ میں فرنیچر مہیا کرنا تھا، مگر ان دونوں اور بلڈنگ کے مالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی، اور نوبت فائرنگ تک جا پہنچی۔ فائرنگ کے واقع میں اسرائیلی سفارت کار سمیت 3 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے بعد ازاں زخمی ہونے والے 2 اردنی شہری اسپتال میں دم توڑ گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی سیکورٹی اہل کار کے ہاتھوں اردنی شہریوں کی شہادت کے خلاف اردن میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ منگل کے روز اس واقعے کے 17 سالہ شہید محمد زکریا جواودہ کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنازے کے بعد دارالحکومت عمان میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں مقامی شہریوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت شہید شہریوں کا قصاص لے۔ تاہم اردنی حکومت نے اپنے شہریوں کے قاتل کو بہ حفاظت اس کے وطن اسرائیل پہنچا دیا ہے۔