لبنان میں شامی مہاجرین کیلیے امریکی مالی امداد میں اضافہ

125

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا نے شامی مہاجرین کی مدد کے لیے لبنان کو 14 کروڑ ڈالر بطور امداد زاید دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان لبنان کے وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے موقع پر کیا گیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق لبنان میں پناہ لیے ہوئے شامی مہاجرین کے لیے انتظامیہ مزید 14 کروڑ ڈالر بطور امداد فراہم کرے گی۔ یہ امدادی رقم پناہ گزینوں کے لیے رہائش، خوراک اور طبی امداد کے لیے صرف کی جائے گی۔ مستفید ہونے والوں میں لبنان کی وہ مقامی کمیونٹیز بھی شامل ہوں گی جو اپنے ملک میں پناہ لیے ہوئے شامی شہریوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ امریکی مالی امداد سے بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور پانی کی فراہمی کے منصوبوں کو بھی وسعت دی جائے گی۔ امداد کا اعلان لبنانی وزیر اعظم سعد حریری کے دورہ امریکا کے موقع پر کیا گیا۔ لبنان میں اس وقت تقریباً 15 لاکھ شامی پناہ گزین موجود ہیں، جو اس ملک کی آبادی کے ایک چوتھائی حصے کے برابر ہیں۔ امداد میں اضافے کے تازہ اعلان کے بعد امریکا کی طرف سے 2012ء سے اب تک لبنان کو دی گئی انسانی بنیادوں پر امداد کا کل حجم ڈیڑھ ارب ڈالر ہو گیا ہے۔ لبنان حکومت نے شامی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنے 2010ء سے 2017ء تک کے ’کرائسس رسپانس پلان‘ میں 2.8 ارب ڈالر کا مطالبہ کیا تھا، جن کی مدد سے مہاجرین کے اس بحران سے نمٹا جانا تھا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسی ہفتے لبنانی وزیر اعظم سعد حریری سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ ان کا ملک لبنان اور خطے میں دہشت گرد گروہ داعش کے اثر و رسوخ کو محدود رکھنے یا ختم کرنے کے لیے لبنانی فوج کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ دریں اثنا امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں دیگر ممالک پر زور دیا ہے کہ شامی مہاجرین کی امداد کے لیے ان کی میزبانی کرنے والے ممالک کی مالی امداد بڑھائی جائے اور پہلے سے کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مشرق وسطیٰ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات لبنانی وزیراعظم سعد حریری سے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر کہی جنہوں نے گزشتہ روز امریکا کے دورے کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حزب اللہ شام میں انسانیت کے سنگین بحران میں اضافے کی ایک بنیادی وجہ ہے۔ یہ تنظیم نہ صرف لبنانی ریاست، لبنانی قوم بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ حزب اللہ پر مزید پابندیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران اس حوالے سے میں اہم اعلان کروں گا۔ حزب اللہ پر مزید پابندیوں کی بابت عسکری مشیروں اور دہشت گردوں کے بارے میں وسیع تجربہ رکھنے والوں سے رائے لی جائے گی۔ صدر ٹرمپ نے داعش اور دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی میں لبنان کی مساعی کو سراہا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی جانب سے ہرممکن معاونت جاری رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ صدر ٹرمپ کاکہنا تھا کہ امریکا کی مدد سے لبنانی فوج تنہا ملک کے دفاع کے لیے کافی ہوگی اور اسے کسی دوسرے عسکری گروپ کی معاونت کی ضرورت نہیں رہے گی۔ امریکی صدر نے شام کے صدر بشارالاسد پر انسانیت کے خلاف وحشیانہ جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام عاید کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسد رجیم نے اپنا اقتدار بچانے کے لیے نہتے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیا۔ میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ بشارالاسد انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث ہے اور وہ بار بار جنگی جرائم کا مرتکب ہوچکا ہے۔ دوسری جانب لبنانی سعد حریری نے پناہ گزینوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے امریکی معاونت کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا لبنان امریکا کی معاونت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری کھے گا۔