کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا میں ناکام بنائے گئے ایک دہشت گردانہ منصوبے کے حوالے سے حکام نے کہا ہے کہ یہ ایک نہایت ’منظم‘ سازش تھا۔ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر آسٹریلیا کی انسدادِ دہشت گردی پولیس نے 4 افراد کو سڈنی میں حراست میں لے لیا تھا۔ مشتبہ افراد ایک طیارے کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔ آسٹریلوی وزیراعظم میلکم ٹرن بل نے پیر کے روز ایک مقامی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ یہ منصوبہ خاصا آگے بڑھایا جا چکا تھا۔ ٹرن بل کے مطابق اس حملے کے لیے ’تفصیلی منصوبہ بندی‘ کی گئی تھی۔ پولیس نے ان شدت پسندوں کے قبضے سے ایک دیسی ساختہ بم بھی برآمد کر لیا ہے۔ قبل ازیں آسٹریلوی اخبارات کے مطابق کارروائی کی منصوبہ بندی 4 لبنانی نژاد آسٹریلوی شہریوں نے کی۔ ان افراد نے غیر روایتی نوعیت کی اشیا کو استعمال کرتے ہوئے گندھک پر مبنی گیس کے ذریعے طیارے کے مسافروں کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ ان اشیا میں جْوس یا قیمہ نکالنے والی مشینوں کے علاوہ باورچی خانے میں استعمال ہونے والی دیگر اشیا بھی شامل ہیں جن کے اندر دھماکا خیز مواد رکھ کر انہیں مشرق وسطی کے ایک شہر جانے والے طیارے میں منتقل کیا جانا تھا۔ ذرائع کے مطابق 4 افراد میں ایک باپ اور اس کے بیٹے کا تعلق ایک خاندان سے اور دوسرے باپ اور بیٹے کا کسی اور خاندان سے ہے۔ یہ افراد ماضی میں انسداد دہشت گردی کے ادارے کی نظر میں جانے پہنچانے لوگ نہیں ہیں۔ آسٹریلوی سیکورٹی حکام نے مذکورہ افراد کی کڑی نگرانی کے دوران پھرتی دکھاتے ہوئے انہیں ہفتے کے روز گرفتار کرلیا تھا۔ ان کی تلاش میں سڈنی کے 3 علاقوں میں 5 مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ حکام کے مطابق گرفتار شدگان کے گھروں سے مختلف قسموں کی جوس اور قیمہ نکالنے والی مشینیں برآمد کی گئی ہیں۔ ان کے علاوہ ہاتھ سے تحریر کیے گئے کئی صفحات، ایک آئی پیڈ اور 2 موبائل فون بھی قبضے میں لیے گئے۔ گرفتار شدگان پر ابھی تک کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے تاہم یہ افراد تفتیش کے لیے 7 روز تک حکام کی تحویل میں رہیں گے۔ آسٹریلوی اخبار دی سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے پیر کے روز چاروں افراد کے نام شائع کیے ہیں۔ ان میں 50 سال سے زاید عمر کا شخص خالد مرعی اور اس کا بیٹا عبداللہ اور 66 سالہ خالد خیاط اور اس کا بیٹا محمود شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسیوں نے اتوار کے روز آسٹریلوی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ انہوں نے دستی بم کے ذریعے مسافر طیارہ گرانے کی ایک دہشت گردی کی سازش ناکام بنا دی ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلوی وزیر اعظم میلکم ٹرنبل نے کہا کہ اس کارروائی کی منصوبہ بندی کسی ایک شخص کا کام نہیں ہے۔ اس دوران پورے ملک میں مقامی اور بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر سیکورٹی اقدامات کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آسٹریلیا میں 4 لاکھ سے زیادہ لبنانی نژاد افراد قیام پذیر ہیں۔ وزیراعظم میلکم ٹرنبل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ انتہائی سنگین اور حقیقی ہے۔ تاہم آسٹریلوی حکام نے اتوار کے روز یہ نہیں بتایا کہ آیا اس منصوبے کے تحت کس اندورون یا بیرون ملک پرواز کو نشانہ بنایا جانا تھا۔
آسٹریلیا ؍ سازش