حزب اللہ اور شامی مزاحمت کاروں میں لاشوں کا تبادلہ

223

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) شامی سرحد کے قریب لبنانی علاقے میں حزب اللہ اور القاعدہ سے وابستہ جنگجوؤں کے درمیان فائربندی معاہدے کے بعد لاشوں کا تبادلہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ جرود عرسال کے پہاڑی علاقے میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے شامی مزاحمت کاروں کے خلاف حزب اللہ کی 6 روزہ کارروائی کے بعد اب فائربندی نافذ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 9 جنگجوؤں کی لاشیں مزاحمت کاروں کے حوالے کی گئی ہیں، جب کہ ہیئۃ تحریر الشام نے حزب اللہ کے 5 جنگجوؤں کی لاشیں لوٹائی ہیں۔ دوسری جانب لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور شام میں النصرہ محاذ تنظیم کے ارکان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا دوسرا مرحلہ انجام پایا۔ سمجھوتے کے مطابق حزب اللہ کے قیدیوں کی رہائی کے بدلے النصرہ محاذ کے مسلح جنگجوؤں اور ان کے اہل خانہ کا علاقے سے نکل جانا شامل ہے۔ لبنان کے علاقے عرسال میں ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پناہ گزین کیمپوں سے کوچ کرنے کے خواہش مند گروپس کے شام پہنچنے پر حزب اللہ کا ایک قیدی رہا کیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ عرسال اور اس کے نواحی علاقوں میں بے گھر افراد کے کیمپوں سے نکل جانے کے خواہش مند رجسٹرڈ افراد کی تعداد 10 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جن میں عام شہری اور مسلح جنگجو دونوں شامل ہیں۔ النصرہ محاذ تنظیم نے لبنانی سیکورٹی اداروں اور بین الاقوامی انجمنوں کو 7800 افراد کے نام پیش کیے تھے جو شام میں اِدلب کا رخ کرنا چاہتے ہیں۔ یاد رہے کہ النصرہ محاذ کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد حزب اللہ نے سرحد کے نزدیک عرسال کے تمام محاذوں پر لڑائی روک دینے کا اعلان کیا تھا۔ حزب اللہ نے 19 جولائی کو مسلح شامی گروپوں کے خلاف لڑائی کا آغاز کیا تھا جن میں النصرہ محاذ نمایاں ترین ہے۔ کارروائی میں حزب اللہ کو شامی فوجی طیاروں کی معاونت بھی حاصل رہی۔
حزب اللہ ؍ مزاحمت کار