ترکی میں 500باغیوں کیخلاف قانونی کارروائی شروع

363

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) گزشتہ برس ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے وقت گرفتار ہونے والے افراد میں سے 500 پر اس سازش میں حصہ لینے کے جرم میں مقدمہ کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔ ترکی کے اقنچی نامی فوجی ہوائی اڈے کے نواح میں ان افراد پر مقدمہ چلایا جا رہا ہے، جس کے بارے میں حکومت کا کہنا ہے کہ وہ بغاوت کا منصوبہ بنانے والوں کا ہیڈ کوارٹر تھا۔ ملزمان دارالحکومت انقرہ کے نواح میں واقع جیل میں ان مقدمات کے لیے قائم کی گئی خصوصی عدالت میں پیش ہوں گے۔ ان پر صدر کو قتل کرنے کی کوشش کا الزام بھی ہے۔ ملزمان میں سے 461 زیرحراست، 7 فرار اور دیگر 18 آزاد ہیں۔ یاد رہے کہ باغی فوجیوں نے گزشتہ برس جولائی میں حکومت پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی اور اس بغاوت کے نتیجے میں 249 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس مقدمے کو بغاوت سے متعلق مقدمات کا سب سے بڑا مقدمہ قرار دیا جا رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پارلیمان کو اُڑانے کے لیے فوجی بغاوت کے احکامات انقرہ کے شمال مغرب میں موجود اسی فوجی ہوائی اڈے سے جاری کیے گئے تھے۔ اس ناکام کوشش کے نتیجے میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا اورکئی مشتبہ افراد کا تعلق خودساختہ جلا وطنی اختیار کرنے والے رہنما فتح اللہ گولن سے جوڑا گیا۔ اس مقدمے میں فتح اللہ گولن میں نامزد ہیں، جن پر یہ مقدمہ ان کی غیر موجودگی میں چلایا جا رہا ہے۔
ترکی/ مقدمہ