مسجد اقصیٰ پر1100یہودی آبادکاروں کا دھاوا

407

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) یہود کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کا سلسلہ جاری ہے اور اسی قسم کی ایک تازہ پیش رفت میں 1100 سے زیادہ یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول کے صحن پر دھاوا بولا ہے۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کے روز یہود نے ہیکل سلیمانی کی تباہی کا دن منایا۔ اسی تناظر میں 1100 سے زائد یہودی آبادکاروں کی کئی ٹولیاں صبح سے شام تک مسجد اقصیٰ میں داخل ہوتی رہیں۔ اس دوران قابض اسرائیلی فوج اور پولیس نے یہودی آبادکاروں کو فول پروف سیکورٹی بھی فراہم کی۔ سیکڑوں یہودی آبادکار اسی مناسبت سے پیر اور منگل کی درمیانی شب دیوارِ براق پر جمع ہوئے اور تالمودی رسومات ادا کیں۔ دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے دیوارِ براق کے قریب سے 2 مقامی فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ دونوں ان فلسطینی نوجوانوں کے گروپ میں شامل تھے، جنہوں نے مسجد اقصیٰ کے احاطے پر یہودی آبادکاروں کے دھاووں کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ ساتھ ہی اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس میں کئی شاہراہوں کو بند کر دیا، تا کہ یہودی آباد کار قدیم شہر پہنچ کر بہ حفاظت دیوارِ براق کا رخ کر سکیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے مسجد اقصیٰ اور اس کے اطراف میں پیش آنے والے واقعات کے سبب کشیدگی پائی جاتی ہے۔ اس سے قبل اتوار اور پیر کے روز بھی 533 یہودی آباد کاراسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور اپنی مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔ اسرائیلی فوج  نے مسجد اقصیٰ میں اتوار اور پیر کو یہودی شرپسندوں کی کئی ٹولیاں اسرائیلی پولیس اور فوج کی سیکورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ قبلہ اول کی بے حرمتی کرنے والے یہودیوں کی تعداد 533 بتائی جاتی ہے۔ اتور کے روز 275 یہودی آباد کار قبلہ اول میں داخل ہوئے، جب کہ پیر کے روز 192 یہودی آبادکاروں نے حرم قدسی کا تقدس پامال کیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کی بڑی تعداد مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ کئی گھنٹے مسجد میں گھومنے پھرنے کے بعد یہودی آبادکار بابِ سلسلہ سے باہر نکل گئے۔
مسجد اقصیٰ