لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے یورپی یونین کی سربراہ امورِ خارجہ فیڈریکا موگرینی سے کہا ہے کہ وہ ایران کے دورے کے دوران وہاں پر سیاسی بنیادوں پر پابند سلاسل رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کریں۔ خبررساں اداروں کے مطابق یورپی یونین کی سربراہِ امور خارجہ جمعہ کے روز تہران پہنچی تھیں، جہاں ہفتے کے روز انہوں نے پارلیمان میں صدر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی۔ فیڈریکا موگرینی نے اپنے وفد کے ساتھ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے ساتھ مذاکرات بھی کیے۔ ان ملاقاتوں میں ایران کا متنازع جوہری پروگرام اور ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال پر گفتگو کی گئی۔ اس دورے سے قبل ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لندن میں قائم صدر دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں فیڈریکا موگرینی سے کہا گیا کہ ایران میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ بیان میں یورپی یونین کی سربراہ امور خارجہ سے کہا گیا کہ وہ ایران میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا معاملہ اٹھائیں اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں۔ تنظیم کی ایران سے متعلق امور کے ترجمان نسیم بایبانی نے کہا ہے کہ موگرینی دورہ ایران کے دوران زیرحراست انسانی حقوق کارکنان سے بھی ملاقات کریں گی، مگر وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس ملاقات کے بعد قیدیوں کو کوئی تکلیف نہیں پہنچائی جائے گی۔ گزشتہ بدھ کو ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایرانی جیلوں میں 45 سرکردہ سماجی اور انسانی حقوق کارکن پابند سلاسل ہیں۔ انہیں یورپی ممالک اور عالمی تنظیموں سے روابط رکھنے کے الزام میں گرفتار کرکے 10 سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے کے لیے قید کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دورے سے قبل موگرینی کی ترجمان کیتھرین ری نے بھی بتایا تھا کہ ایمنسٹی کی طرف سے زور دیا گیا ہے کہ موگرینی ایران کے دورے کے دوران سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کریں۔ ترجمان نے کہا کہ فیڈریکا موگرینی اپنے دورہ ایران کے دوران انسانی حقوق کی صورت حال پر بات کریں گی۔ وہ ایرانی پارلیمان میں صدر حسن روحانی کے دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے پر حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے ساتھ ساتھ ایرانی حکومت کے عہدے داروں سے بھی ملاقاتیں کریں گی۔