مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہررام اللہ اور جنوبی علاقے الخلیل میں 2 الگ واقعات میں یہودی آباد کاروں نے نہتے فلسطینیوں پر وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں کئی شہری زخمی ہوگئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز الخلیل شہر میں عنوۃ کے مقام پر کریات اربع کالونی سے آئے یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے فلسطینی شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہودی شرپسندوں نے فلسطینی شہریوں کے گھروں اور گاڑیوں پر سنگ باری بھی کی جس کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعد شہری زخمی ہوئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق عنوۃ کے مقام پر یہودی آباد کاروں کے تشدد سے مقامی سماجی کارکن ابو عماد جابر اور 3 دیگر شہری زخمی ہوئے جب کہ جوابی سنگ باری میں ایک یہودی آباد کار بھی زخمی ہوا ہے جسے ایمبولینس کی مدد سے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ یہودی آباد کار کے زخمی ہونے کے بعد اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں کے گھروں پر فائرنگ بھی جس کے نتیجے میں کئی مکانوں کو نقصان پہنچا۔ ادھر اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ شمال مغربی رام اللہ میں یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے جیبہ کے مقام پر فلسطینی شہریوں پر سنگ باری کی۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق 70 یہودی آباد کار حلیمیش یہودی کالونی سے نکل کر فلسطینی قصبے میں داخل ہوگئے۔ یہودی آباد کاروں نے فلسطینی شہریوں کے گھروں پر سنگ باری کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے قبضے میں رکھے 3 فلسطینی شہدا کے جسد خاکی ان کے ورثا کے حوالے کردیے جس کے بعد گزشتہ روز سپرد خاک کردیا گیا۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 2 شہدا عبداللہ طقاطقہ اور محمد تنوح کا تعلق غرب اُردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے ہے جب کہ ایک رافت الحرباوی الخلیل شہر کے ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہلال احمر فلسطین کے رضا کاروں نے شہید رافت الحرباوی کا جسد خاکی اسرائیلی فوج کے رابطہ مرکز سے وصول کیا جس کے بعد اسے ایک نجی فلسطینی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ شہید کا جسد خاکی ملنے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد اس کے گھر پرجمع ہوگئی۔ انہوں نے شہید کے حق اور اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ شہید کو ہفتے کی شام مسجد الحسین کے قریب شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ واضح رہے کہ الحرباوی گزشتہ ماہ کے وسط میں بیت عینون چوک کے قریب اس وقت جام شہادت نوش کرگئے تھے جب اسرائیلی فوج نے ان پر اندھا دھند گولیاں چلائی تھیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ الحرباوی نے اپنی گاڑی فوجیوں پر چڑھانے کی کوشش کی تھی جس پراسے گولیاں ماری گئیں۔ بیت لحم کے 2 شہداء کے جسد خاکی مشرقی مزموریہ چیک پوسٹ سے ان کے ورثا کے حوالے کیے گئے۔ شہدا کے دیدار کے لیے شہریوں کا جم غفیر امڈ آیا تھا۔ بعد ازاں دونوں شہدا کے جسد خاکی کو ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا جنہیں بعد ازاں سپرد خاک کردیا گیا۔ 24 سالہ شہید عبداللہ علی طقاطقہ کا تعلق جنوبی بیت لحم سے ہے۔ اسے اسرائیلی فوج نے 28 جولائی کو عتصیون یہودی کالونی کے مرکزی چوک میں گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ جب کہ 26 سالہ محمد حسین تنوح کو مشرقی بیت لحم میں تقوع کے مقام پر 20 جولائی کو شہید کیا گیا۔ ان تینوں شہدا کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے لیے تھے۔