ایمسٹرڈیم (انٹرنیشنل ڈیسک) ہالینڈ میں حکام نے ملک میں جرائم کی شرح میں کمی آنے کے بعد 27 جیلوں اور عدالتی اداروں کو بند کر دیا ہے تاہم وہ خالی جیلوں سے کھیلوں کی تفریحات کے لیے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہالینڈ کے جنوب واقع بریڈا جیل 130 برس پہلے تعمیر کی گئی تھی تاہم اس وقت وہ قیدیوں سے خالی ہے۔ ملک میں جرائم کی شرح میں کمی آنے کے بعد گزشتہ دہائی کے دوران مجرموں کی تعداد 20 فیصد کم ہو گئی۔ ہالینڈ کی وزارت داخلہ میں پراپرٹی منصوبوں کی ڈائریکٹر انیلوس وان پوکسٹل نے واضح کیا کہ قیدیوں کی تعداد میں کمی سزاؤں میں کمی کے معنی میں نہیں ہے۔ یقیناًمختلف طریقے اپنا کر جیل خانوں کی نوعیت میں تبدیلی لائی گئی ہے۔ ہالینڈ کے حکام نے عمارت سے فائدہ اٹھانے کے لیے خالی جیل کے دروازوں کو پھر سے مقفل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعد ازاں ان دروازوں کے پیچھے 350 رضا کار اور 80 اداکار بالغان کے ایک کھیل میں حصہ لیں گے جس کو جیل سے فرار کا نام دیا گیا ہے۔ ادھر اس مقابلے کے ذمے دار رِک سنیپل بروک نے واضح کیا کہ وہ جیلوں کے متعلق روایتی فلموں کو حقیقی جیل، بہت سے اداکار اور کھلاڑیوں اور بعض اسپیشل ایفیکٹس کے ذریعے حقیقت میں منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہالینڈ میں جیلوں کی بندش اپنی نوعیت کا پہلا تجربہ نہیں ہے۔ اس سے قبل 2011ء سے 2013ء کے درمیان سوئس حکام نے بھی 4 جیلوں کو بند کر دیا تھا۔