اردن سے مسجد اقصیٰ کی سرپرستی چھیننے کی صہیونی سازش

138

قبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) فلسطین کی حکمران جماعت تحریک ’فتح‘ کے ایک سرکردہ رہ نما نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے اُردن کو مسجد اقصیٰ کی سرپرستی سے محروم کرنے کی ایک گھناؤنی سازش تیار کی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں تحریک فتح کے رہ نما حانم عبدالقادر نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے مسجد اقصیٰ کے پہرے داروں کے ناموں کی فہرست طلب کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کے محافظوں کا تقرر اپنی مرضی سے کرنا چاہتے ہیں۔ فتح کے رہ نما کا کہنا ہے کہ قبلہ اول کے پہرے داروں کے تقرر کا حق اردن سے سلب کرنا مسجد کی سرپرستی اور نگرانی سے محروم کرنے کی کوشش ہے ۔ مسجد اقصیٰ کے پہرے داروں اور محافظوں سمیت قبلہ اول کی دیکھ بحال پرمامور تمام افراد کے تقرر کا حق فلسطینی محکمہ اوقاف اور اُردن کے پاس ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت نے فلسطینی محکمہ اوقاف سے کہا تھا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے تمام محافظوں کی مکمل تفصیلات فراہم کریں۔ اسرائیل ان محافظوں کی چھان بین کرے گا۔حانم عبدالقادر نے کہا کہ قبلہ اول کے محافظوں کی فہرست طلب کرنا مسجد کے انتظامی امور، فلسطینی محکمہ اوقاف اور اردن کی سرپرستی کے حق میں کھلم کھلا اسرائیلی مداخلت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فتح کے رہ نما کی حیثیت سے ہم صدر محمود عباس اور اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم کے درمیان طے پائے اس معاہدے سے متفق ہیں جس میں مسجد اقصیٰ کی سرپرستی کا حق اردن کو دیا گیا ہے اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے پیر کے روز رام اللہ کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بھی ملاقات کی۔ 2012ء کے بعد یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔