نیوزی لینڈ میں 106 سالہ پرانا تازہ فروٹ کیک دریافت

579
براعظم انٹارکٹکا کے دورافتادہ علاقے کیپ اڈیر میں ہٹ سے ملنے والا 106برس پرانا تازہ کیک

ویلنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں کو براعظم انٹارکٹکا کے دورافتادہ علاقے کیپ اڈیر میں واقع ایک ہٹ سے ’مکمل طور پر محفوظ شدہ‘ ایک ایسا فروٹ کیک ملا ہے، جو تقریباً 106 سال پرانا ہے۔ خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے نیوزی لینڈ کے سائنسدانوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ براعظم انٹارکٹکا کے دورافتادہ علاقے کیپ اڈیر میں واقع ایک ہٹ سے ملنے والا یہ کیک بالکل محفوظ حالت میں ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس علاقے کے سرد موسم کے باعث ایک صدی گزرنے کے بعد بھی یہ فروٹ کیک خراب نہیں ہوا ہے۔ کرائسٹ چرچ انٹارکٹک ہریٹج ٹرسٹ سے وابستہ سائنسدان لیزی میک کا کہنا ہے کہ 106 سال پرانا فروٹ کیک اتنی اچھی حالت میں برآمد ہونا ایک حیرت انگیز امر ہے۔ انہی کی ٹیم نے اپنی ایک مہم کے دوران اس کیک کو وہاں سے نکالا ہے۔ اس ٹیم کو یقین ہے کہ کیپ اڈیر کے ایک ہٹ میں ایک شیلف پر پڑا یہ کیک 1911 میں وہاں لے جایا گیا تھا۔ توقع ظاہر کی گئی ہے کہ برطانوی ایکسپلورر رابرٹ فالکن اسکاٹ اپنی ایک مہم کے دوران یہ کیک انٹارکٹکا کے اس علاقے میں لے کر گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ پیپر میں لپٹا یہ کیک اب بھی بالکل تازہ اور خوشبودار ہے، تاہم یہ ایک راز ہی رہے گا کہ سو سالہ پرانا کیک اگر کھایا جائے، تو اس کا ذائقہ کیا ہو گا۔ لیزی میک کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ تحفظ فطرت کے محافظوں کی ٹیم کی طرف سے اپنی اس طرح کی کسی دریافت کو چکھنا غیر اخلاقی ہوتا ہے۔ کرائسٹ چرچ انٹارکٹک ہریٹج ٹرسٹ سے وابستہ سائنسدان لیزی میک نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم اس فروٹ کیک کا مکمل معاینہ کرنے کے بعد اسے وہیں پہنچا دے گی، جہاں سے یہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار دریافت ہے اور مستقبل میں اس ہٹ کا دورہ کرنے والے سیاح اس فروٹ کیک کو اسی شیلف پر دیکھ سکیں گے، جہاں سے یہ ملا ہے۔ لیزی میک کی ٹیم نے حال ہی میں اپنی 14 ماہ پر مشتمل اپنی طویل مہم ختم کی ہے، جس دوران ان سائنسدانوں نے کیپ اڈیر میں تقریباً 1500 نوادرات کو ان کی اصل حالت میں رکھنے کے حوالے سے کام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کرائسٹ چرچ انٹارکٹک ہریٹج ٹرسٹ مستقبل میں بھی اس طرح کے منصوبوں کے تحت قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔