یمن میں امارات کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ‘ 4 فوجی ہلاک

274
ابوظبی: یمن میں مرنے والے فوجیوں کی لاشیں امارات پہنچ گئی ہیں‘ چھوٹی تصویر تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کی ہے

ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں متحدہ عرب امارات کا ایک جنگی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں اس میں سوار 4 فوجی ہلاک ہوگئے۔ ابوظبی حکومت کا کہنا ہے یہ ہیلی کاپٹر صوبہ شبوہ میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کے روز اس وقت پیش آیا جب فنی خرابی کے بعد کپتان نے ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کی، تاہم وہ بہ حفاظت اترنے کے بجائے گر کر تباہ ہوگیا اور اس میں سوار 4 اماراتی فوجی مارے گئے۔ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں بچ جانے والا عملہ زخمی ہوا ہے۔ یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے سرگرم عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ شبوہ میں پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ شبوہ میں القاعدہ تنظیم کے خلاف امریکی، اماراتی اور یمنی افواج کی مشترکہ کارروائیاں بھی جاری ہیں۔ دوسری جانب یمن کے مغربی شہر المخا میں فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ عرب اتحادی افواج نے ہفتے کی صبح گولہ بارود سے بھری حوثی ملیشیا کی کشتی کو تباہ کر دیا جس کے ذریعے المخا کی بندرگاہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ذرائع نے واضح کیا کہ یہ ناکام حملہ ہفتے کو صبح 3 بجے کیا گیا۔ مذکورہ کشتی تیزی کے ساتھ بندرگاہ پر لنگر انداز بحری جہازوں کی جانب بڑھ رہی تھی تاہم اس کو ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا۔ کچھ عرصے سے حوثی باغیوں نے بحری جہازوں اور بندرگاہوں کو نشانہ بنانے کے لیے گولہ بارود سے بھری کشتیوں کے استعمال کا سہارا لیا ہوا ہے۔ اس دوران جہاز رانی کو روکنے اور بحر احمر کے ساحلوں پر بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے سمندری بارودی سرنگیں بھی بچھائی گئیں۔ واضح رہے کہ سعودی زیر قیادت اتحاد یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف فضائی اور زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ حوثی باغیوں نے 2015ء میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا جس کے باعث بین الاقوامی منظور شدہ یمنی حکومت کو پہلے سعودی عرب اور پھر یمن کے ساحلی شہر عدن منتقل ہونا پڑا۔ اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے حال ہی میں بتایا تھا کہ یمن کی آبادی کے 80 فیصد حصے کو خوراک، صاف پانی اور طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ رواں سال اپریل میں یہاں ہیضے کی وبا پھیلنے سے اب تک 1700 سے زائد افراد ہلاک اور 3 لاکھ 20 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔