فلسطینی عازمین حج کے لیے رفح گزر گاہ کھول دی گئی

245
قاہرہ: ڈھائی ہزار عازمین حج کے لیے مصر کی جانب سے رفح گزر گاہ کھولے جانے کے بعد فلسطینی خاندان سفر مقدس پر روانگی سے قبل اہل خانہ سے مل رہے ہیں

قاہرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) مصر نے کئی ماہ کے بعد گزشتہ روز غزہ پٹی کے ساتھ اپنی سرحدی گزرگاہ کھول دی۔ حکام کے مطابق سرحد کھولنے کا مقصد حج کے لیے جانے والے فلسطینیوں کو مصر میں داخل ہونے کی اجازت دینا ہے، جہاں سے وہ مکہ کا سفر کر سکیں گے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کی حکومت کے ڈائریکٹر برائے اطلاعات حشام اَدوان کے مطابق یہ سرحد 4 روز کے لیے یکطرفہ طور پر کھول دی گئی ہے اور اس دوران 2500 فلسطینی غزہ پٹی سے مصر میں داخل ہوں گے ۔ اَدوان کے مطابق پیر کے روز 800 حاجی غزہ پٹی سے روانہ ہوئے جو پہلے ہی حج کے لیے سعودی ویزے حاصل کر چکے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین مطابق غزہ کی پٹی میں رفح گزرگاہ کے ڈائریکٹر اطلاعات ابو عمر نے بتایا کہ غزہ کی پٹی سے 800 عازمین حج کا پہلا قافلہ پیر کو حجاز مقدس روانہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ مصری حکام کی طرف سے رفح گزر گاہ کے کھولے جانے کے بعد غزہ کی پٹی سے آنے والے عازمین حج مصری پلیٹ فارم پر پہنچے جہاں سے انہیں بسوں کے ذریعے قاہرہ لے جایا گیا۔رفح گزر گاہ کو آئندہ جمعرات تک غزہ کے عازمین کی حجاز مقدس روانگی کے لیے کھولا جائے گا۔ اس دوران 2500 عازمین حج مناسک حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب روانہ ہوں گے۔ واضح رہے کہ رفح گزرگاہ رواں سال مارچ کے بعد سے مسلسل بند ہے ۔ اس دوران صرف 4 روز کے لیے گزرگاہ کو بیرون ملک سے غزہ آنے والے شہریوں کے لیے کھولا گیا تھا۔فلسطینی وزارت داخلہ کے مطابق رواں سال میں اب تک صرف 10 دن تک رفح گزرگاہ کھولی گئی اور 215 دن تک بند رکھی گئی ہے ۔رفح گزرگاہ کی بندش کے باعث ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی بیرون ملک سفر سے محروم ہیں۔ غزہ میں وزارت داخلہ کے پاس 35 ہزار شہریوں نے بیرون ملک سفر کے لیے اپنی رجسٹریشن کرائی ہے مگر گزرگاہ بند ہونے کے باعث فلسطینی بیرون ملک نہیں جاسکے ۔ ان میں بڑی تعداد میں طلبا اور کاروباری لوگ شامل ہیں۔