شام‘ کیمیائی حملوں میں 1400شہری شہید

182
دمشق: شام کے مشرقی شہر رقہ پر بدھ کے روز امریکی اتحاد کی بم باری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شام میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسدی فوج کی جانب سے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں سے کیے گئے حملوں میں 1400 شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ شامی انسانی حقوق نیٹ ورک کی طرف سے یہ اس نوعیت کی 27 ویں رپورٹ ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ خان شیخون کے بعد اسدی فوج نے دمشق اور اس کے مضافات میں مزاحمت کاروں کے زیرانتظام علاقوں پر 5 کیمیائی حملے کیے، جن میں سیکڑوں افراد لقمہ اجل بنے۔ رپورٹ میں کہا گیا گیا ہے کہ گزشتہ اپریل میں امریکی فوج نے کیمیائی حملوں کے رد عمل میں اسدی فوج کے شعیرات فوجی فضائی اڈے کونشانہ بنایا تھا، جس کے بعد یہ توقع کی جا رہی تھی کہ اسدی فوج اب کیمیائی حملوں سے باز رہے گی، مگر ایسا نہیں۔ اسدی فوج اب بھی بدستور کیمیائی اور ممنوع ہتھیاروں سے حملے کررہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ عرصے کے دوران دمشق اور اس کے مضافات میں جوبر، زملکا، عین ترما، مشرقی غوطہ اور دیگر شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملے کیے، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔ مشرقی غوطہ میں کیمیائی حملوں کا نشانہ بننے والے 27 افراد میں سے اکثریت حکومت مخالف مزاحمت کاروں کی بتائی جاتی ہے۔