چین میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی‘ 16 ہلاک

166
بیجنگ: چین کے جنوبی ساحلوں سے ہاتو طوفان کے ٹکرانے پر دیوقامت لہر شہر میں داخل ہو رہی ہے‘ تیز ہواؤں سے گاڑیاں پل سے گر گئی ہیں‘ پانی میں پھنسے شہری کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے نکالا جا رہا ہے

بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے جنوبی علاقے میں آنے والے طاقت ور طوفان سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے نتیجے میں 16 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ حکام کے مطابق طوفان ہاتو نصف صدی کے عرصے کے دوران جنوبی چین کو نشانہ بنانے والا سب سے سے طاقت ور طوفان ہے جس سے چین کا معروف سیاحتی علاقہ مکاؤ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ 30 مربع کلومیٹر پر مشتمل یہ علاقہ 1999ء میں چین کے زیر انتظام آیا تھا۔ حکام کے مطابق 3 جانب سے کھلے سمندر میں گھرا مکاؤ طوفان سے شدید متاثر ہوا ہے جہاں سمندر کی بلند لہروں اور طوفانی بارش سے بیشتر علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔ شہر میں بارش سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے اور حکام کو خدشہ ہے کہ نشیبی علاقوں سے پانی اترنے کے بعد مزید لاشیں برآمد ہوسکتی ہیں۔



علاقے میں سیلابی ریلوں اور طوفانی جھکڑوں کے باعث درخت، دروازے اور کھڑکیاں اکھڑنے اور ٹریفک کے حادثات میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مقامی حکومت کا کہنا ہے کہ طوفانی جھکڑوں سے علاقے کی کئی بلند عمارتیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور طوفان کے ایک روز بعد بھی شہر کے بیشتر علاقوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہوسکی ہے۔ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر شہر کا تاریخی وسطی علاقہ ہوا ہے جو مکمل طور پر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق طوفان اور شدید بارش سے مکاؤ سے متصل صوبے گوانگ ڈونگ میں بھی 8 افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے۔ طوفان ہاتو نے چین کے اس ساحلی علاقے کو بدھ کو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نشانہ بنایا تھا۔



محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان جیسے جیسے ساحلی علاقوں سے آگے بڑھ رہا ہے اس کی شدت میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ طوفان کے باعث تقریباً 27 ہزار افراد کو ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل کرنا پڑا تھا جب کہ شدید بارش اور تیز ہواؤں سے گوانگ ڈونگ میں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ علاقے میں ٹرین سروس اور سیکڑوں پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔ طوفان کے باعث ہانگ کانگ میں بھی بعض علاقوں کے زیرِ آب آنے اور لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔