بغداد میں کار بم دھماکا‘ 12افراد ہلاک

156
بغداد: الصدر سٹی میں کار بم حملے کے بعد عراقی فائربریگیڈ کا عملہ آگ بجھا رہا ہے‘ فوجی افسران دھماکے میں تباہ ہونے والی گاڑی کا معاینہ کر رہے ہیں 

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک کاربم دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے ہیں۔ خبررساں ادارو کے مطابق یہ حملہ پیر کے روز بغداد کے شیعہ آبادی والے علاقے صدر سٹی میں کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح صدر سٹی کے علاقے جمیلہ میں واقع سبزی منڈی میں بارود سے بھری کار کو دھماکے سے اڑایا گیا۔ پولیس حکام نے 8 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈئر جنرل سعد معن نے اس بم دھماکے میں صرف 4 افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے اور کہا ہے کہ 12 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں 2 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں۔تاہم دیگر ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد 12بتائی ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں درجنوں دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں۔ اس بم دھماکے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی ہے۔



دوسری جانب عراق کی مشترکہ آپریشنز کمان کے سرکاری ترجمان بریگیڈیر جنرل یحییٰ زبیدی نے باور کرایا ہے کہ عراقی فوج کے یونٹوں نے عیاضیہ کی جانب پیش قدمی شروع کر دی ہے، جو تلعفر ضلع میں داعش کا آخری ٹھکانا ہے۔ بریگیڈئر زبیدی کے مطابق عیاضیہ کا مکمل طور پر گھیراؤ کر لیا گیا ہے اور اس کے اندر داعش کے ارکان کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ عراقی فوج نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ معرکہ شروع ہونے کے 8 روز بعد تلعفر ضلع کے کل 29 علاقوں میں سے زیادہ تر کا کنٹرول حاصل کر لیا گیا ہے۔ عراقی فوج کو عیاضیہ پر کنٹرول حاصل کرنے کا انتظار ہے، جس کے بعد مکمل فتح کا اعلان کیا جائے گا۔