ٹوکیو/ سیؤل (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا نے ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے، جو جاپان کے اوپر سے گزرتا ہوا سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔ جاپان نے اس اقدام کو ایک سنگین خطرہ قرار دیا ہے، جب کہ سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔ جنوبی کوریا کی فوج کے مطابق شمالی کوریا نے منگل کو علی الصبح درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ایک میزائل کا تجربہ کیا، جس نے جاپان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔ شمالی کوریا کی جانب سے فائر کیا جانے والا نیا میزائل 550 کلومیٹر کی بلندی تک گیا اور 2700 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد شمالی بحرالکاہل میں گر کر تباہ ہوگیا۔
اس تجرباتی پرواز کے دوران میزائل جاپان کے شمالی جزیرے ہوکیڈو کے اوپر سے بھی گزرا، جس نے خطے میں امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑادی ہے۔منگل کے تجربے اور اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جاپان نے سخت مذمت کی ہے۔ جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی یہ حرکت ایک ایسا سنگین خطرہ ہے جو اس سے پہلے پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جاپان کے عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ صورتِ حال پر غور کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب روس اور چین نے شمالی کوریا کی طرف سے تازہ میزائل تجربے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں کرکے شمالی کوریا پر دباؤ ڈال رہے ہیں، جس سے حالات بگڑتے جا رہے ہیں۔