دریا میں کشتی ڈوبنے سے 20روہنگیا مسلمان جاں بحق

560
ڈھاکا: دریائے ناف کے بنگلادیشی ساحل پر پہنچنے والی روہنگیا خاتون کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے‘ چھوٹی تصویر جاں بحق ہونے والے بچوں اور عورتوں کی ہے

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلادیش کی سرحد پر دریا میں کشتی ڈوبنے سے 17 روہنگیا مسلمان جاں بحق ہو گئے ہیں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یہ واقعہ جمعرات یک روز پیش آیا۔ بنگلادیشی کوسٹ گارڈز نے بتایا ہے کہ انہیں 17 روہنگیا مسلمانوں کی لاشیں ملی ہیں، جن میں اکثریت بچوں کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مرنے والوں میں 11 بچے اور 9 خواتین شامل ہیں۔ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کی خستہ حال کشتی دریائے ناف عبور کرتے ہوئے حادثے کا شکار ہو ئی۔ یہ حادثہ اس علاقے میں پیش آیا، جہاں دریائے ناف خلیج بنگال میں گرتا ہے۔ بنگلادیشی کوسٹ گارڈز کے مطابق جمعرات کے روز مہاجرین کی 2 کشتیاں دریائے نام میں حادثے کا شکار ہوئیں۔



دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے برطانیہ کے مطالبے پر ایک بند کمرہ اجلاس میں روہنگیا مسلمانوں کی تازہ صورت حال پر غور کیا ہے۔ اجلاس کے بعد اخباری نمایندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں برطانیہ کے مستقل سفیر ماتھیو رائے کرافٹ نے بتایا کہ اس معاملے پر مفید بات چیت ہوئی ہے۔ کرافٹ نے کہا کہ میانمر کی موجودہ صورت حال پر ہمیں سخت اندیشہ ہے۔ہم تمام تر پرُتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور طرفین سے تناؤ میں کمی لانے کی اپیل کرتے ہیں۔ اس موقع پر سلامتی کونسل کے تمام ارکان نے کوفی عنان رپورٹ کی سفارشات کی مکمل تائید بھی کی۔ کرافٹ نے مزید کہا کہ اجلاس میں کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی، محض تازہ صورت حال پر غور کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں میانمر کو ایک پیغام دیا گیا ہے۔



انہوں نے مزید بتایا کہ روہنگیا مسلمانوں کو پناہ دینے پر ہم نے بنگلادیش کی خدمات کو سراہا ہے اور اس سے نئے مہاجرین کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھنے کی استدعا کی ہے۔