واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک کیمیکل فیکٹری میں 2 مختلف دھماکے ہوئے ہیں، ابتدائی معلومات کے مطابق اس دوران ایک شخص زخمی بھی ہوا۔ یہ فیکٹری ہاروی طوفان سے زیر آب آنے والے ہوسٹن شہر سے 40 کلو میٹر شمال میں واقع ہے۔ دھماکے کے بعد فیکٹری سے دھوئیں کے سیاہ بادل اٹھ رہے ہیں۔ ایک فرانسیسی فرم کی ملکیت اس فیکٹری کو سیلاب سے نقصان پہنچا تھا۔ کسی ممکنہ دھماکے کے پیش نظر فیکٹری کے ملازمین اور اس سے ڈھائی کلو میٹر تک کے علاقے سے عوام کا مکمل انخلا کر دیا گیا تھا۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ سیلابی صورتحال کے باعث نواحی علاقے میں واقع ایک کیمیکل پلانٹ متاثر ہو سکتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ آرکیما نامی اس کیمیکل پلانٹ میں دھماکا ہو سکتا ہے یا اس میں آگ لگ سکتی ہے۔
دوسری جانب ہاروی طوفان کے ٹیکساس سے ٹکرانے کے 5 روز بعد بھی قدرتی آفت کے تباہ کن اثرات جاری ہیں۔ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ اس طوفان سے اب تک 33 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ طوفان کی زد میں آنے والا امریکا کے چوتھے بڑے شہر ہیوسٹن میں امدادی سرگرمیاں بھر پور طریقے سے جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہاروی گزشتہ 50 برس میں ٹیکساس سے ٹکرانے والا سب سے شدید طوفان ہے جس کے تحت علاقے میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ مزید کئی روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب کئی نامور شخصیات بھی آفت زدگان کی امداد کے لیے بر سر پیکار ہیں۔
انہوں نے طوفان سے متاثرین کے لیے عطیہ دینے کی اپیل کی ہے۔ فی مربع میٹر میں 127سینٹی میٹر بارش کا موجب بننے والے طوفان سے 200 ارب ڈالر کا نقصان پہنچنے کا تخمینہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔