میکسیکو میں زلزلے کے بعد طوفان‘ ہلاکتیں 61 ہوگئیں

489
میکسیکو سٹی: زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے میں لاپتا افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے

میکسیکو سٹی (انٹرنیشنل ڈیسک) میکسیکو میں آنے والے طاقتور زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 61 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب ایک سمندری طوفان بھی میکسیکو کی جانب گامزن ہے، جس کے ٹکرانے سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ میکسیکو میں 8.1 شدت کے زلزلے کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 61 تک پہنچ گئی ہے جب کہ حکام کی جانب سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ میکسیکو کی تاریخ میں آنے والے شدید ترین زلزلوں میں سے ایک تھا۔ اس ملک میں گزشتہ 8 دہائیوں کے دوران آنے والا یہ شدید ترین زلزلہ تھا۔ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئی تھیں۔ میکسیکو حکام کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ صوبے اوکساکا اور جوختین میں کم از کم 36 افراد ہلاک اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔



ایک 43 سالہ متاثرہ خاتوں روزا ایلبا کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مکانوں کے ساتھ ہم بھی گر گئے ہیں۔ کچھ بھی باقی نہیں بچا۔ ہم زلزلوں کے عادی ہیں لیکن یہ بہت ہی شدید تھا۔ میکسیکو میں 1985ء میں آنے والے ایک زلزلے کے نتیجے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ میکسیکو کے امدادی ادارے ابھی زلزلے کے متاثرین کو مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں لیکن اب اس ملک کو ایک دوسری قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حکومت نے امدادی اداروں کو دہری ایمرجنسی سے نمٹنے کے لیے احکامات جاری کر دیے ہیں کیوں کہ ایک طاقتور سمندری طوفان اس ملک شمالی حصے سے ٹکرانے والا ہے۔ کاٹیا نامی سمندری طوفان کے ساتھ 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں بھی تھیں لیکن اب اس کی شدت میں انتہائی کمی واقع ہو گئی ہے۔



اس کے باوجود موسلادھار مسلسل بارش سے مٹی کے تودے گرنے کے علاوہ سیلابی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے۔ اس وقت بحر اوقیانوس میں تین سمندری طوفان گردش کر رہے ہیں اور ان میں سے سب سے طاقتور ’ارما‘ سمندری طوفان ہے، جو اس وقت امریکی ریاست فلوریڈا کی جانب گامزن ہے۔ میکسیکو میں آنے والے زلزلے کا مرکز ٹپاچولا شہر سے 165 کلومیٹر مغرب کی طرف اور 35 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے بعد وسطی امریکا کے کئی ممالک بشمول السلواڈور، کوسٹا ریکا، گوئٹے مالا، نکاراگوا، پاناما اور ہنڈوراس کے لیے سونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔