تالاہاسی (انٹرنیشنل ڈیسک) طاقت ور سمندری طوفان ارما امریکی ریاست فلوریڈا کی جانب بڑھ رہا ہے۔ یہ اس امریکی ریاست کے شمالی حصے سے آج صبح ٹکرائے گا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ارما کیریبین جزائر میں 24 افراد کی ہلاکت اور املاک کی شدید تباہی کے بعد امریکی ریاستی فلوریڈا کی طرف بڑھ رہا ہے اور ایسے میں حکام نے فلوریڈا کے لاکھوں لوگوں کو انخلا کے لیے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بہت کم ہے۔ فلوریڈا کے حکام کے مطابق متوقع طور پر ارما اتوار کو ریاست سے ٹکرائے گا، لہٰذا ریاست کے لگ بھگ ایک تہائی سے زائد علاقوں کے تقریباً 63 لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے۔ ریاست کے گورنر رک اسکاٹ نے ارما کو ایک ایسے تباہ کن طوفان سے تعبیر کیا ہے جو اس ریاست نے پہلے کبھی نہیں دیکھا، اور ان کے بقول یہ ریاست سے بھی وسیع طوفان ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ وقت ہمارے ہاتھوں سے نکلا جا رہا ہے،
طوفان تقریباً یہاں پہنچا ہی چاہتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے طوفان کی سمت کو جمعہ کو دوبارہ تعین کرتے ہوئے بتایا کہ میامی کے تقریباً 60 لاکھ لوگ اس سے براہ راست متاثر ہونے سے بچ جائیں گے۔ جمعہ کو دیر گئے ارما درجہ 5 کی خطرناک حد کی شدت اختیار کر گیا تھا، جب کہ اس سے قبل اس میں کچھ کمی واقع ہوئی تھی۔ ماہرین اسے بحر اوقیانوس میں آنے والا شدید ترین طوفان تصور کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ امریکا تک پہنچتے ہوئے یہ اپنی شدت برقرار رکھ سکتا ہے۔ اس کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار260 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد ہے اور اسی شدت کے ساتھ اس نے کیوبا کی شمالی ساحل کو جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب میں اپنی لپیٹ میں لیا تھا۔ کیوبا کی شمالی ساحلی پٹی پر ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج صبح یہ طوفان فلوریڈا کے ساحلی علاقوں سانکٹی سِریٹیس اور وِلا کلارا سے ٹکرائے گا۔ ان علاقوں میں سے عام لوگوں کو جبری طور پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ امریکی صدر نے بھی فلوریڈا کی عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس شدید طوفان سے خبردار رہتے ہوئے اپنے جان و مال کی حفاظت کریں۔