بخارسٹ (انٹرنیشنل ڈیسک) رومانیا کے ساحلی محافظوں نے بحیرہ اسود میں امدادی کارروائی کرتے ہوئے 157 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیش آیا۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب طاقت ور موجوں سے لڑتی ہوئی ایک کشتی پر سوار تارکین وطن نے رومانی ساحلی محافظوں کو پیغام بھیجا کہ وہ خطرے میں ہیں۔ جس پر متعلقہ حکام نے 15 گھنٹے طویل امدادی کارروائی کی، جس میں ساحلی محافظوں کی 2 کشتیوں نے حصہ لیا۔ ساحلی محافظوں کے مطابق یہ کشتی 3میٹر بلند لہروں سے نبردآزما تھی، جب کہ سمندری موجوں سے لڑنے والی ان کی کشتی کی حالت بھی نہایت شکستہ تھی۔ افراد انتہائی خطرناک صورت حال کا شکار تھے اور خطرہ تھا کہ ان کی کشتی ڈوب جائے گی اور ساتھ ہی یہ تارکین وطن بھی سمندر کی نذر ہو جائیں گے۔
خبررساں اداروں کے مطابق بچائے گئے ان تارکین وطن میں 56 بچے اور 51 خواتین بھی شامل ہیں، اور ان کا تعلق ایران اور عراق سے بتایا گیا ہے۔ بدھ کی صبح اس کشتی اور بچائے گئے تارکین وطن کو کونسٹانٹا کے بندرگاہی شہر پر پہنچایا۔ واضح رہے کہ بحیرہ اسود میں ایک ماہ کے دوران یہ اس نوعیت کا پانچواں واقعہ ہے۔ ترکی سے متصل مشرقی یورپ کی سرحد بند اور بحیرہ ایجیئن میں سخت نگرانی کے باعث مہاجرین آج کل ترکی سے بحیرہ اسود کے راستے رومانیا پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہفتے کے روز بھی رومانیا اور بلغاریا کے ساحلی محافظوں نے بحیرہ اسود میں کارروائی کرتے ہوئے 217 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔ اسی طرح تْرکی کے حکام نے اتوار کے روز بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے بحیرہ اسود میں کارروائیاں کرتے ہوئے بلقان ریاستوں میں پہنچنے کی کوشش کرنے والے 313 تارکین وطن کو بچایا۔