ملائیشیا ‘ مدرسے میں آتش زدگی‘ 25شہید

346
کوالالمپور: مدرسے میں آتش زدگی کے بعد عمارت کو سیل کردیا گیا ہے‘جاں بحق اور زخمی ہونے والے طلبہ کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں

کوالالمپور (انٹرنیشنل ڈیسک) ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کی ایک دینی درس گاہ میں آگ لگنے سے 23 طلبہ سمیت 25 افراد شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ واقعہ جمعرات کے روز فجر سے قبل پیش آیا۔ آتش زدگی کے نتیجے میں حفظ قرآن کریم کے مدرسہ دارالقرآن اتفاقیہ کی بالائی منزل جل کر تباہ ہوگئی۔ اس منزل پر طلبہ رہایش پزیر تھے اور آگ لگنے کے وقت وہ سوئے ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں2 نگران بھی شامل تھے، جب کہ طلبہ کی عمریں 13 سے 17 برس بتائی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق اس عمارت میں پھنسے 14 طلبہ اور اور 4 اساتذہ کو بچا لیا گیا، جن میں سے 6 کو تشویش ناک حالت میں اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ ایک حکومتی عہدے دار نے بتایا ہے کہ اس مدرسے میں ہنگامی اخراج کے دوسرے راستے میں ایک دیوار حائل تھی اور اس کی وجہ سے عمارت میں پھنس جانے والے بچے باہر نہ نکل پائے۔



خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق عمارت میں پھنسے بچے مدد کے لیے چیختے رہے اور آس پاس کے رہایشی شعلوں میں لپٹی اس عمارت کی کھڑکیوں میں ان بچوں کو بے بسی سے دیکھتے رہ گئے۔ فائرفائٹرز کے مطابق ایک کمرے کے ایک کونے سے کئی بچوں کی جھلسی ہوئی لاشیں ملی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ فائر بریگیڈ کو اس سلسلے میں مدد کے لیے کال جمعرات کی صبح 5 بج کر 41 منٹ پر موصول ہوئی اور اس عمارت میں لگی آگ بجھانے میں انہیں ایک گھنٹہ لگا۔ حکام کے مطابق اس 3 منزلہ عمارت کی اوپری منزل پر آگ لگی، جو بعد میں دیگر حصوں تک پھیل گئی۔ کوالالمپور میں آتش زدگی اور امدادای کارروائیوں سے متعلق محکمے کے سربراہ خیرالدین درہمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ میرے خیال سے گزشتہ 20 برس میں ملک میں آگ لگنے کا یہ بدترین واقعہ ہے اور اتنے زیادہ افراد کی ہلاکت قابل افسوس ہے۔



آتش زدگی کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں امدادی کارکن اور طلبہ کے والدین عمارت کے باہر جمع ہوگئے۔ بہت سے ان طلبہ کو اسپتال منتقل کیا گیا، جو آگ سے زخمی یا دھوئیں سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے اس واقعے پر اپنے ایک ٹویٹر پیغام میں افسوس اور متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔