بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق میں 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوگئے۔ خبررساں اداروں رائٹرز اور الجزیرہ کے مطابق یہ دھماکے جمعرات کے روز جنوبی صوبے ذی قار کے شہر ناصریہ میں کیے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ دونوں دھماکے خودکش حملوں کا نتیجہ تھے۔ بم باروں نے ناصریہ کے قریب 2 ریستوران اور ایک پولیس چیک پوسٹ کو بارودی جیکٹوں اور گاڑیوں کی مدد سے نشانہ بنایا۔ اس دوران 3 سے 4 حملہ آوروں نے ریستورانوں میں گھس کر اندھادھند گولیاں بھی برسائیں۔ ذرائع کے مطابق چوری کردہ کار میں سورا حملہ آور پولیس کی وردی پہنے ہوئے تھے۔
طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں 15 ایرانی شہری بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بم دھماکوں کے نتیجے میں 80 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ طبی ذرائع کا کہنا کہ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ شدت پسند تنظیم داعش نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔