پیانگ یانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ان کی فوجی قوت امریکی فوج کے ہم پلہ ہونے والی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ جوہری ہتھیار سازی کا پروگرام ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا۔ شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے سی این اے کے مطابق کم جونگ ان نے حالیہ ایام میں کیے گئے جوہری تجربے اور بیلسٹک میزائلوں کے ٹیسٹوں کی کامیابی پر گہرے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عسکری قوت بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شمالی کوریا کا فوجی توازن جلد ہی امریکی فوج کے برابر ہو جائے گا۔ کم جونگ ان کا بیان انگریزی اور کوریائی زبانوں میں جاری کیا گیا ہے۔ کمیونسٹ ملک کے لیڈر کم جونگ ان نے واضح کیا کہ ملکی جوہری پروگرام کو ادھورا نہیں چھوڑا جائے گا بلکہ اِسے ہر صورت پر کامیابی سے منزل تک پہنچایا جائے گا۔ ان کا انگریزی میں جاری کیا گیا بیان قدرے سیدھا ہے لیکن کوریائی متن میں کہا گیا ہے کہ ملکی میزائل نظام کہیں بھی داغے جانے کے لیے تیار ہیں۔
اس بیان میں بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود جوہری ہتھیار سازی کے سلسلے کو جاری رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے۔ کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ بے انتہا پابندیوں کے باوجود پوری ریاست مجموعی کوششوں اور توانائیوں کے ساتھ جوہری ہتھیار سازی کے عمل کو اختتام کے قریب لے آئی ہے۔ ان نے مزید بیلسٹک میزائل تجربے کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ اپنے بیان میں شمالی کوریائی لیڈر کا کہنا تھا کہ امریکا ان کے جوابی حملے کو برداشت کرنے کی تاب نہیں لا سکے گا۔ کم جونگ ان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل ٹیسٹ کو انتہائی اشتعال انگیزانہ اقدام قرار دیا ہے۔ سلامتی کونسل نے پیانگ یانگ حکومت سے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ عالمی ادارے کی تمام قراردادوں پر جامع انداز میں عمل پیرا ہونے کی کوشش کرے۔ شمالی کوریا نے جمعہکے روز بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا اور یہ شمالی جاپان جزیرے ہوکائیڈو کے اوپر سے گزرتا ہوا بحر الکاہل میں جا گرا تھا۔ جنوبی کوریا اور امریکا کے فوجی ماہرین کے مطابق یہ میزائل پیانگ یانگ سے داغا گیا تھا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے تازہ ترین میزائل تجربے پر ردعمل میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی مرعوب نہیں ہوں گے۔ ٹرمپ نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز میری لینڈ میں جوائنٹ بیس اینڈریوز میں فوجیوں اور ان کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ پیانگ یانگ کی طرف سے اس کے ہمسایوں اور پوری عالمی برادری کی صریح توہین ہے۔ اس سے قبل نیٹو نے شمالی کوریا کے اس تازہ ترین میزائل تجربے پر عالمی ردعمل کا مطالبہ کیا تھا۔ رواں ماہ ہی پیانگ یانگ سے چھٹا جوہری تجربہ کیا تھا جس کے بعد اقوام متحدہ نے اس پر نئی پابندیاں عائد کیں، لیکن ایک روز قبل اس نے ایک اور میزائل تجربہ کیا اور یہ راکٹ پرواز کرتے ہوئے شمالی جاپان پر سے گزرا تھا۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اسٹولٹن برگ نے ٹوئٹر پر کہا کہ شمالی کوریا کا میزائل تجربہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ایک اور خلاف ورزی ہے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، جو کہ عالمی ردعمل کا متقاضی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہونے والے بند کمرہ اجلاس کے بعد ایک بیان میں کونسل نے تجربے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی اشتعال انگیز قرار دیا اور شمالی کوریا سے مطالبہ کیا کہ وہ جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی کو کم کرے۔