آزادی سے متعلق ریفرنڈم مؤخر نہیں ہو گا‘ عراقی کرد رہنما

270

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراق کے خطے کردستان کی پارلیمان کے اجلاس میں علاقائی حکومت کے صدر مسعود بارزانی نے کہا کہ اس خطے کی ممکنہ آزادی سے متعلق یہ مجوزہ ریفرنڈم مؤخر نہیں کیا جائے گا۔ بغداد حکومت کے علاوہ ہمسایہ ممالک ایران اور ترکی اور امریکا کو بھی اس مجوزہ ریفرنڈم کے انعقاد پر شدید تحفظات ہیں۔ جمعہ کے روز کردستان کی مقامی پارلیمان نے 25 ستمبر کو آزادی کے لیے ریفرنڈم کرانے کی قرارداد منظور کی ہے۔ اس سے قبل عالمی اور علاقائی دباؤ کے بعد کرد پارلیمنٹ کا اجلاس مؤخر کردیا گیا تھا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں اور علاحدگی مخالف ارکان موجود نہیں تھے۔ ادھر امریکی حکومت نے عراق کے علاحدگی کے لیے پر تولنے والے صوبہ کردستان کی قیادت پر زور دیا ہے کہ وہ آزادی کے لیے ریفرنڈم میں جلد بازی سے کام نہ لے۔ امریکی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کردستان کا 25 ستمبر کو عراق سے علاحدگی کے لیے ریفرنڈم کرانے کا اعلان ’اشتعال انگیز‘ اور خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا سبب بنے گا۔



امریکا کردستان کی قیادت سے پر زور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اعلان آزادی کے لیے ریفرنڈم کرانے سے باز رہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کردستان کی صوبائی قیادت اور بغداد کے درمیان بامقصد بات چیت شروع کرنے پر زور دیتا ہے اور یہ واضح کرتا ہے کہ کردستان کا علاحدگی کا اعلان داعش کے خلاف جاری جنگ کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔