شام کے مستقبل میں بشار کا کوئی کردار نہیں‘ امریکا

424

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نیکی ہالے نے ’العربیہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مستقبل میں بشار الاسد اور ایران کا کوئی کردارنہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا شام میں قیام امن کے لیے مؤثرکوششیں کرنے والا ملک ہے اور ہم بشار الاسد کے بغیر شام کو زیادہ مستحکم اور مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ العربیہ چینل سے بات کرتے ہوئے امریکی سفیر نے کہا کہ ہم شام میں داعش کی شکست کے بعد کے حالات کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ داعش کے بعد شام میں ایران کا کوئی ذمے دارانہ کردار نہیں ہوگا۔ ایران ہمیشہ دوسروں کو ایذا دینے کا سبب بنا ہے، جب کہ امریکا شامی بحران کے حل کا ایک مؤثرشریک ہے۔ ہم شام کو ایک مستحکم اور مضبوط ملک دیکھنا چاہتے ہیں، جس میں بشارالاسد اور ایران کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ دوسری جانب امریکا میں قائم ’جمہوریتوں کے دفاع کی فاؤنڈیشن‘ کے مطابق ایرانی حکام ہزاروں پاکستانی اور افغان شیعہ شہریوں کو شام میں لڑنے کے لیے بھرتی کر رہے ہیں۔ ان افراد کو پرکشش تنخواہوں اور مراعات کی پیشکش کی جا رہی ہے۔



امریکا میں قائم ’ڈیفنس فار ڈیموکریسیز فاؤنڈیشن‘ سے منسلک ایرانی تحقیقی تجزیہ کار امیر توماج کے مطابق خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں اسد حکومت کی افواج کے شانہ بشانہ لڑنے والے افغان شیعہ جنگجوؤں کی تعداد 6 ہزار ہے، جب کہ وہاں ’زینبیون‘ نامی بریگیڈ کے پرچم تلے لڑنے والے شیعہ پاکستانیوں کی تعداد بھی سیکڑوں میں ہے۔ انسداد دہشت گردی کے حکام اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس طرح بھرتی کیے گئے افراد کو 600 امریکی ڈالر ماہانہ کے برابر تنخواہ، ایران میں ممکنہ ملازمت کی پیشکش اور وہاں ایک مکان دینے کے وعدے بھی کیے جاتے ہیں۔