ا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن میں پانچویں ملٹری زون میں سرکاری فوج کے بحری دستے نے میدی ضلع کے ساحل سے درجنوں میل کی دوری پر سمندری بارودی سرنگوں کا ایک جال ناکارہ بنا دیا۔ یمن کے عسکری ذرائع کے مطابق بحری دستے کے ایک گشتی یونٹ نے جزیرہ غراب کی سمت بارودی سرنگوں کے اس جال کا پتا چلایا تھا جو پہلے کسی وقت حوثی ملیشیاؤں نے پانی میں بچھائی تھیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ سمندری بارودی سرنگوں کی ٹیم نے بعض سرنگوں کو دھماکے سے تباہ کرنے کے لیے ایک جزیرے کے ساحل تک پہنچایا، جب کہ درجنوں سرنگوں کے ساتھ نمٹنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ بحری دستے کی فورس نے رواں ماہ 2 ستمبر کو باغیوں کی جانب سے بارودی سرنگوں کے ماہرین کی ایک ٹیم کی دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی تھی، جو بحر احمر کے ساحلوں پر سمندری بارودی سرنگیں بچھانے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس دوران مذکورہ افراد کی کشتی کو دھماکے سے اڑا دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں باغیوں کے 5 ماہرین مارے گئے تھے۔
یمن میں عرب اتحاد کی افواج کی قیادت نے مئی میں اعلان کیا تھا کہ سعودی شاہی بحریہ کے جہازوں نے میدی کی بندرگاہ کے نزدیک یمنی ساحلوں میں کئی سمندری بارودی سرنگوں کو پتا چلایا ہے۔ اتحادی قیادت نے ایک بیان میں ان سرنگوں کے خطرات سے خبردار کیا تھا جو بین الاقوامی اور تجارتی جہاز رانی کے علاوہ یمن کے شہروں اور صوبوں کے لیے داخل ہونے والے امدادی جہازوں کے واسطے بھی بڑا خطرہ ہے۔ یمن میں باغیوں کے سرغنہ عبدالملک الحوثی نے اپنے آخری خطاب میں بین الاقوامی جہاز رانی کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی۔ اس سے قبل موصولہ معلومات سے انکشاف ہوا تھا کہ ایرانی ماہرین سمندری بارودی سرنگوں کی تیاری اور ان کی تنصیب میں یمنی باغیوں کی مدد کر رہے ہیں۔