نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست مہاراشٹر میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتحادی شیو سینا نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ وہ یہ اتحاد ختم کر سکتی ہے۔ شو سینا نے بی جے پی پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے اور کسانوں کے مسائل حل کرنے میں ناکامی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیو سینا اس کے لیے ذمے دار نہیں ہے اور بی جے پی کے ساتھ اس الزام میں شامل ہونے کو تیار نہیں ہے۔ شیو سینا کے رہنما سنجے راؤت نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ چاہے وہ اس اتحاد کو برقرار رکھے یا اس سے علاحدہ ہو جائے، یہ مسئلہ ضرور حل کرنا ہو گا۔ شیو سینا اور بی جے پی ایک دوسرے کے ساتھ تنازعات کا شکار رہی ہیں اور اب شیو سینا نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں ایسے لوگ برسر اقتدار ہیں جو نا تو اس کی اہلیت رکھتے ہیں اور نا ہی لوگوں کے ساتھ ان کا کوئی رابطہ ہے۔ شیو سینا نے یونین وزیر کے ایل ایلفونس پر بھی شدید تنقید کی ہے جنہوں نے حال ہی میں بیان دیا تھا کہ جو لوگ پیٹرول اور ڈیزل کی زیادہ قیمتیں ادا کر سکتے ہیں، وہ بھوکے نہیں مر رہے ہیں۔
شیوسینا کا کہنا ہے کہ وزیر ایلفونس کا یہ بیان غریب اور متوسط طبقے کی توہین کے مترادف ہے۔ ملک بھر میں کسانوں کی خود کشی کے واقعات پیٹرول اور ڈیزل کی ہوشربا قیمتوں کی وجہ سے ہوئے ہیں اور ایلفونس کا یہ بیان انتہائی غیر ذمے دارانہ ہے۔ شیو سینا نے اپنے اخبار ’سامنا‘ میں ایک اداریہ شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کا ایک نورتن پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اس ہوشربا اضافے کی حمایت اس لیے کر رہا ہے کیوں کہ اس نے کبھی اپنی جیب سے پٹرول نہیں خریدا ہے۔ اداریے میں کہا گیا کہ کانگریس کی حکومت کے دوران بھی غریبوں کا اس قدر مذاق نہیں اڑایا گیا جتنا بی جے پی کے یونین وزیر نے اڑایا ہے۔ کانگریس کے زمانے میں بی جے پی وزیروں راجناتھ سنگھ، سمریتی ایرانی اور ششما سوراج نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاجی ریلیاں نکالی تھیں اور اب وہی لوگ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا جواز پیش کر رہے ہیں۔
شیو سینا کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کسانوں کو لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے کھیتی باڑی کے لیے ڈیزل سے چلنے والے جنریٹرز پر گزارا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ انہیں اپنی پیداوار کو منڈیوں تک پہنچانے کے لیے ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافے کا سامنا ہے۔ بہت سے کسان ان تمام اخراجات کے متحمل نہیں ہو سکتے اور ان میں سے کچھ خود کشی پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ شیو سینا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے گزشتہ ہفتے گجرات میں بلٹ ٹرین منصوبہ شروع کرنے کے اعلان پر بھی شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر بلٹ ٹرین منصوبے پر اٹھے والی رقم ملک میں افراط زر کم کرنے پر خرچ کی ہوتی تو اچھا ہوتا۔ اداریے میں کہا گیا ہے کہ ملک کو افراط زر اور بے روزگاری کا سامنا ہے۔ ایسے وقت میں اگر کوئی بلٹ ٹرین منصوبے کی حمایت کر رہا ہے تو ایسے لوگوں کی ذہنی حالت کو جانچنے کے لیے دماغی امراض کے اسپتال بھیج دینا چاہیے۔