ایتھنز (انٹرنیشنل ڈیسک) یونانی پولیس نے اغوا کیے گئے 14 پاکستانی تارکین وطن کو رہا کرا لیا ہے۔ ان افراد کو انسانوں کے اسمگلروں نے تاوان کے لیے مغوی بنا رکھا تھا۔ خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق انسانی اسمگلروں نے 14 پاکستانی تارکین وطن کو مزید رقم طلب کرنے کے لیے مغوی بنا رکھا تھا۔ یہ پاکستانی شہری گزشتہ منگل کے روز ترکی سے زمینی راستوں کے ذریعے سرحد عبور کر کے یونان پہنچے تھے۔ رپورٹ کے مطابق ہر تارک وطن نے ترکی سے یونان پہنچنے کے لیے انسانی اسمگلروں کو 1500 یورو ادا کیے تھے۔ تاہم یونان پہنچنے کے بعد اسمگلروں نے انہیں یونان کے دوسرے بڑے شہر تھیسالونیسکی کے نواح میں ایک ویران علاقے میں مغوی بنا کر قید کر لیا۔ ان اسمگلروں کی تعداد 5 تھی۔ پاکستانی تارکین وطن سے ان کی رہائی کے بدلے فی کس مزید ساڑھے 400 یورو ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
قیدی بنانے والے افراد ان سے مزید رقم کا مطالبہ کرتے ہوئے انہیں ڈرانے دھمکانے کے علاوہ لوہے کی سلاخوں سے تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے۔ اس دوران ایک پاکستانی تارک وطن قید سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گیا اور فرار ہونے کے بعد اس نے اس سارے معاملے سے متعلق یونانی پولیس کو آگاہ کیا۔ کارروائی کے دوران 2 اسمگلروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کے 3 ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جن کی تلاش جاری ہے۔