ٹرمپ اور کم جونگ میں ’سخت الفاظ کی جنگ‘ جاری‘ روس نے بچکانہ عمل قرار دیدیا

123

پیانگ یانگ ؍ واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) شمالی کوریا کے پے درپے میزائل اور بموں کے تجربات کے رد عمل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کم جونگ اُن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ ’ٹوئٹر‘ پر ایک بیان صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر کم جونگ ان کو ’مجنو‘ شخص قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’شمالی کوریا کے ’راکٹ مین‘ کو اپنی قوم کو بھوک میں مبتلا کرنے اور اسے ہلاک کرنے کی کوئی پروا نہیں۔‘ صدر ٹرمپ نے لکھا کہ شمالی کوریا کے جنونی رہنما کو اپنی حماقتوں کی ایسی قیمت چکانا ہو گی جس کی کوئی مثال آج تک نہیں ملتی۔ اس سے قبل شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے بھی ایسے ہی سخت الفاظ میں ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔



انہوں نے تمام عالمی تنقید نظر انداز کرتے ہوئے ٹرمپ کو مخبوط الحواس قرار دیا تھا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ وہ امریکا کے خلاف تاریخ کے سخت جوابی اقدامات کریں گیاور خبطی امریکی بوڑھے کو آگ سے جواب دیں گے ۔ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ اُن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذہنی طور پر ماؤف اور دیوانگی کا شکار ہیں۔ اُن کے مطابق امریکی صدر کو اپنی تقریر کے جواب میں بھاری قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو جنرل اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار سازی اور بیلسٹک میزائل تجربات کے تناظر میں سخت الفاظ میں متنبہ کیا تھا۔ دوسری جانب روس نے امریکی صدر اور سربراہ شمالی کوریا کے مابین لفظی جنگ کو بچوں کی لڑائی کی مانند قرار دے دیا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی لفظی گولہ باری سے لگتا ہے کہ دونوں حریف سربراہ اسکول کے بچوں کی طرح لڑرہے ہیں یہ لفظی لڑائی ایسی ہی ہے جیسے نرسری میں پڑھنے والے کم سن بچے لڑتے ہیں۔
ٹرمپ ؍ کم جونگ