صنعا (انٹرنیشنل ڈیسک) یمن کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل طاہر عقیلی نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں اور منحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفاداروں کے چنگل سے ملک جلد آزاد ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ باغیوں کے خلاف فتح بہت قریب آچکی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق صوبے مآرب میں 26 ستمبر کے انقلاب کی 55 ویں سالگرہ کی مناسبت سے ایک فوجی پریڈ اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل عقیلی نے کہا کہ یمنی قوم اپنے صبر اور قربانیوں کا پھل عنقریب حاصل کرنے والی ہے۔ تمام محاذوں پر یمنی قوم باغیوں کے خلاف فتح کی خوش خبری جلد سنے گی۔ جنرل عقیلی نے یمن میں باغیوں کی سرکوبی کے لیے دیگر عرب ممالک کو ساتھ ملا کر آپریشن شروع کرنے پر سعودی عرب کی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا سعودی عرب کی قیادت نے یمنی عوام کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے تاریخی اور فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغی اور علی صالح ایرانی اثرو نفوذ کو یمنی قوم پر مسلط کرنے کی سازشوں کا حصہ ہیں۔ یمنی باغیوں کے (باقی صفحہ 9 نمبر 15)
جرائم، قتل وغارت گری،
افراتفری، بنیادی انسانی قدار کی توہین اور یمن کو ایران کی گود میں ڈالنے کی سازشوں سے بھرے پڑے ہیں۔ میجر جنرل العقیلی نے کہا کہ یمنی عوام اور مسلح افواج باغیوں کے مذموم عزائم کو جلد خاک میں ملائیں گی اور فتح و نصرت یمنی قوم کی ہوگی۔ دوسری جانب انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایک بار پھر الزام عاید کیا ہے کہ یمن کے حوثی باغی اور علی صالح کے وفادار جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یمنی باغی جنگ سے متاثرہ علاقوں تک امداد پہنچانے کی کوششوں میں دانستہ رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں۔ امدادی سامان لوٹ لیا جاتا ہے۔ امدادی کارکنوں کو ہراساں کیا جاتا اور متاثرین تک رسائی اور امداد پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ باغیوں کی عاید کردہ پابندیوں کے باعث یمن کے کئی علاقوں میں امدادی آپریشن مکمل طور پر تعطل کا شکار ہے۔ باغیوں کی کھڑی کی گئی رکاوٹیں امدادی کارکنوں کو آگے بڑھنے اور متاثرین تک پہنچنے میں مشکلات پیدا کررہی ہیں۔ دوسری طرف متاثرہ شہری خوراک کی شدید قلت کا سامنا کررہے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ حوثی اور علی صالح ملیشیا نے تعز کے کئی علاقوں میں بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں۔ ان بارودی سرنگوں کی وجہ سے امدادی کارکن اقوام متحدہ کے امدادی قافلے محصورین تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تعز کے کئی علاقے 2 سال سے باغیوں کے محاصرے میں ہیں۔ انسانی حقوق گروپ کے مطابق تعز کے مرکزی اسپتال کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حوثی باغیوں اور علی صالح ملیشیا نے 17 اپریل کو اسپتال میں لائے گئے طبی سامان جن میں ادویہ کے 2 ٹرک بھی شامل تھے قبضے میں لے لیے تھے جس کے نتیجے میں اسپتال میں موجود مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یمنی سپہ سالار