میڈیکل کالجوں کادوبارہ داخلہ امتحان ایچ ای سی کے ذریعے لینے کا فیصلہ 

358

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) میڈیکل کالجوں کے دوبارہ داخلہ امتحان ایچ ای سی کے ذریعے لینے کا فیصلہ کر لیا گیا، ڈاؤ یونی ورسٹی کا این ٹی ایس سے طلبہ و طالبات کا ڈیٹا لینے کے لیے رابطہ، داخلہ منسوخی کے خلاف نیشنل ٹیسٹنگ سروس عدالت عالیہ سے حکم امتناع کے لیے رجوع کر سکتی ہے۔عدالت عالیہ میں داخلہ منسوخی کے خلاف پاس طلبہ و طالبات کی زیر سماعت درخواست میں این ٹی ایس کے نمائندگان بھی آج شریک ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق چیف سیکرٹری سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط کے بعد گزشتہ روز ڈاؤ یونی ورسٹی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیسٹنگ سروس کے ذریعے دوبارہ داخلہ ٹیسٹ لینے
کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر امتحانی پرچہ ڈاؤ یونی ورسٹی کے ایگزامینیشن ڈپارٹمنٹ کے اساتذہ تیار کریں گے جب کہ امتحان لینے کے انتظامات ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیسٹنگ سروس کرے گی لیکن وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا اتنی بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات کے امتحان لینے کا پہلا تجربہ ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاؤ یونی ورسٹی کے پاس اتنی استعداد نہیں ہے کہ وہ بیک وقت کئی شہروں میں داخلہ امتحان منعقد کرا سکے اور نہ ہی اتنی بڑی تعداد میں افراد کار موجود ہیں کہ جو انتظامات کر سکیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 22 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات کا امتحان لینا انتہائی کم وقت میں ایک مشکل ترین امر ہے، اس حوالے سے تمام طلبہ و طالبات کا ڈیٹا جمع کرنا اور پھر ان کے لیے اتنی بڑی تعداد میں ممتحن کا انتظام کرنا بہت دقت طلب ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ طلبہ و طالبات کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے ڈاؤ انتظامیہ نے این ٹی ایس کے ذمے داران سے رابطہ بھی کیا تھا مگر ان کی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں ملا جب کہ ممتحن کے لیے ان لوگوں سے ڈاؤ انتظامیہ کی جانب سے رابطے کیے جا رہے ہیں جو این ٹی ایس کے مختلف پروجیکٹس میں ممتحن کی خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ان افراد میں وہ بھی شامل ہیں کہ جنہیں این ٹی ایس مختلف الزامات کے تحت اپنے پروجیکٹس سے نکال چکی ہے جب کہ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایچ ای سی کی ٹیسٹنگ سروس میں بھی ایسے کچھ لوگ شامل ہیں جو این ٹی ایس سے نکالے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق بدھ (آج) عدالت عالیہ سندھ میں این ٹی ایس پاس طلبہ کی جانب سے داخلہ منسوخی کے خلاف درخواست کی سماعت ہو گی جس میں این ٹی ایس کے نمائندگان بھی موجود ہوں گے۔ ذرائع کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے این ٹی ایس داخلہ امتحان کی منسوخی اور دوبارہ داخلہ امتحان لینے کے خلاف این ٹی ایس کی جانب سے حکم امتناع لینے کے لیے درخواست بھی دائر کی جا سکتی ہے۔ اس ضمن میں داخلہ کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چانسلر ڈاؤ یونی ورسٹی پروفیسر سعید قریشی، ڈاؤ یونی ورسٹی کی ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر طیبہ، وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ترجمان عائشہ اکرام اور سندھ میں ایچ ای سی کے نمائندے ڈاکٹر جاوید میمن سے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی مگر انہوں نے کال ریسیو نہیں کی جب کہ جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سید محمد طارق رفیع کا فون بند مل رہا تھا۔