راولپنڈی: آئی ایس پی آر کے ڈی جی میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کسی دہشت گرد تنظیم کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نہیں چاہتا ہے کہ ہماری توجہ دہشتگردی کیخلاف جنگ پرمرکوزرہے گذشتہ سال ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی میں اضافہ ہوا اور اسی سال سرجیکل اسٹرئیک کا ڈرامہ رجایا گیا لیکن تحقیقات سے پتا چلا بھارتی دعویٰ جھوٹا ہے۔
کلبھوشن کے حوالے سے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پر کوئی کمپرومائز نہیں کیاجائے گا، کلبھوشن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی، اس حوالے سے ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا جب کہ ملاقات سے کیس پر کوئی اثرنہیں پڑے گا۔
میڈیا کو بریگٓفنگ دیتے ہوئے ڈجی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ امریکا اور افغان حکام ہمارے تعاون سےبخوبی آگاہ ہیں امریکا حقانی نیٹ ورک کے خلاف کاروائی نہ کرنے کا موقف کار آمد نہیں ہے۔ امریکا نے بھی پچھلے دنوں ہمیں دھمکیاں دیں، ہم پیسے کے لیے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں نہیں کر رہے، بہت کچھ کر لیا اب ہم کسی کے لیے نہیں لڑیں گے، امریکا کو واضح بتادینا چاہتے ہیں کہ ہم دوستوں سے لڑانہیں کرتے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ “اس سال ملک بھر میں دہشتگردی کے 483 واقعات کو روکا گیا جبکہ دہشتگردی کے 7 بڑے نیٹ ورکس کا قلع قمع کیا گیا”۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنی عزت کا سمجھوتا نہیں کریں گے ہمیں پاکستان کا مفاد مدنظر رکھنا ہے۔ کراچی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2013 کے مقابلے میں کراچی زیادہ پرامن شہر ہے۔