بھارت کا پاکستانیوں کی جائیدادیں نیلام کرنے کا اعلان

487

نئی دہلی: بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے تقسیم ہند کے بعد آئے پاکستانیوں کی جائیداد کو نیلام کرنے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نےہجرت کرکے پاکستان آنے والوں کی بھارت میں موجود9400 سے زائد جائیدادیں نیلام کرنے کا اعلان کردیا ۔جس کی موجودہ مالیت بھارتی روپے میں 1 کھرب سے زائد بنتی ہے۔بھارتی وزیر اخلہ کی جانب سے یہ اعلان بھارتی حکومت کی جانب سے دشمن پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کے بعد کیا گیا۔

واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 49 سال پرانے پراپرٹی ایکٹ میں ترمیم کی ہےجس میں 1947 میں ہونے والی تقسیم ہند کے وقت دشمن ملک پاکستان اور چین  ہجرت کرنے والوں کی جائیدادیں ضبط کرکے نیلام کرنے کا اختیار حاصل کرلیا ہے۔

 بھارتی وزیرداخلہ  نے حکم دیا ہے کہ جن جائیدادوں کی کوئی تفصیلات نہیں ہیں ان کو جلد از جلدنیلام کیا جائے ،انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے 6289 جائیدادوں کا ریکارڈنکال لیا ہے جبکہ 2991 جائیدادیں ایسی ہیں جن کی کوئی  کاغذی معلومات نہیں ہیں ۔

ایک بھارتی حکام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان جائیدادوں کی قیمت کم ازکم 1 کھرب  بھارتی روپے بنتی ہے، اگربھارتی حکومت ان  جائیدادوں کو فروخت کرتی ہے تو اس سے خزانے کو بہت فائدہ ہوگا۔

بھارتی وزیر  داخلہ راج ناتھ سنگھ کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ 9280 جائیدادوں میں سب سے زیادہ جائیداد پاکستانیوں کی ہیں، بھارتی ریاست اترپردیش میں 4991 ،مغربی بنگال میں2735 اور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 487جائیدادیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 126 مزید ایسی جائیدادیں ہیں جو چینی باشندوں کی ہیں ان میں سب سے زیادہ جائیداد میگھالیہ میں 57 ،مغربی بنگال میں 29 جبکہ آسام میں صرف 7 جائیدادیں ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل  1965 میں پاک -بھارت جنگ کے بعد ایک جائیدادی قانون ایکٹ منظور ہوا تھا جس کے تحت دونوں ممالک کے عوام کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ اپنی اپنی جائیداد کسی کو بھی بیچ سکتے ہیں ۔