پاکستان میں 40 فی صد افراد موٹاپے کا شکار ہیں، ماہر امراض ذیابیطس پروفیسر زمان شیخ

328

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر محمد زمان شیخ نے کہا ہے کہ گزشتہ 40 سالوں کے دوران دنیا میں موٹاپے کی شرح میں 6 گنا اضافہ ہوا ہے جب کہ پاکستان میں 40 فی صد افراد موٹاپے کا شکار ہیں۔ موٹاپا کئی بیماریوں کو جنم دیتا ہے جن میں ذیابطیس، دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر، جوڑوں کے امراض، فالج، بانجھ پن، کولیسٹرول، جگر اور آنتوں کے امرض، سانس لینے میں دشواری اور کئی اقسام کے کینسر بالخصوص آنتوں اور بریسٹ کا کینسرشامل ہیں۔ موٹاپے کا شکار لوگوں کی نہ صرف جسمانی سرگرمیاں محدود ہو جاتی ہیں بلکہ وہ کم عرصے تک زندہ رہ پاتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے تمباکو نوشی سے پرہیز کیا جائے، میٹھا، مٹھائی، تیل، برگر، فاسٹ فوڈ، مرغن غذائیں، کولڈ ڈرنکس اور چکنی چیزوں سمیت ایسی غذاؤں سے پرہیز کیا جائے جن میں کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں۔ پھلوں، مچھلی، خشک میوہ جات کا استعمال کیاجائے جب کہ روزانہ صبح کم ازکم 30 منٹ کی واک کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ موٹاپا دو قسم کا ہوتا ہے ایک میں پیٹ بڑھ جاتا ہے اور دوسرے میں پیٹ سے نیچے کا حصہ بڑھ جاتا ہے، پیٹ کا موٹاپا زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں ہر 10 میں سے ایک مرد اور ہر 7 میں سے ایک خاتون موٹاپے کا شکار ہے جس پر عالمی ادارہ صحت نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر یہی صورت حال رہی تو آئندہ دس سالوں میں دنیا بھر کے جوانوں کا پانچواں حصہ یعنی ایک بلین جوان موٹاپے کا شکار ہو جائیں گے۔ اس لیے ضروری ہے کہ صحت مند غذاو¿ں سے متعلق معلومات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ بچے اس کو سیکھ سکیں اور اسکولوں کی کینٹین میں چپس اور دیگر چیزوں کی جگہ فروٹ رکھے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ موٹاپے کو قابو کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائی جائے اور اس سلسلے میں آگہی پھیلائی جائے تاکہ ہم ایک صحت مند معاشرہ تعمیر کر سکیں۔