اسرائیل کا حماس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن

305

تل ابیب: اسرائیلی حکومت غزہ میں حماس کے خلاف سرگرم ہوگئی، اہم کارروائی کے لیے سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کے ساتھ قائم مرکزی بارڈر کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جہاں سے باآسانی حماس کے جنگجوں غزہ میں داخل ہوتے اور کارروائیاں کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ’کیرم شلوم‘ نامی بارڈر کراسنگ کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے بارڈر کراسنگ کی حتمی بندش کی تاریخ یا وقت کا نہیں بتایا ہے لیکن ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ اس پر فوری عمل درآمد ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس مرکزی گزرگاہ کو امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کھولا جائے گا تاکہ لوگوں تک بنیادی اشیا کی فراہمی ممکن ہوسکے۔

علاوہ ازیں اسرائیل نے شام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر شامی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب عسکری کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اُسے شدید و سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی مظالم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نہتے فلسطینیوں پر صیہونی فورسز کی فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان شہید جبکہ 400 سے زائد شہری زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 29 جون کو مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کے علاقے خان یونس میں جمعے کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر صیہونی فوجیوں کی بے دریغ فائرنگ اور شیلنگ سے 13 برس کے بچے سمیت سے دو فلسطینی شہری شہید اور 3 سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔