سینٹ پیٹرزبرگ: فٹبال ورلڈ کپ میں انگلینڈ اور بیلجیئم کی ٹیمیں تیسری پوزیشن کیلیے آج مد مقابل ہونگی۔
میگا ایونٹ کی ٹرافی کا فیصلہ اتوار کو فرانس اور کروشیا کے درمیان ہوگا، سیمی فائنلز میں ناکامی کے بعد دونوں ملک انگلینڈ اور بیلجیئم کے پاس گھر واپسی سے قبل فتح پانے کا یہ آخری موقع ہے اور ہر ٹیم کی کوشش ہوگی کہ وہ جیت پر اختتام کرتے ہوئے وطن واپس لوٹے،انگلش ٹیم کو فائنل فور مرحلے میں کروشیا نے1-2 سے ہرادیا تھا، اسی طرح بیلجیئم کی ٹیم کو سیمی فائنل میں فرانس نے 1-0 سے ٹھکانے لگایا۔
تیسری پوزیشن کے مقابلے میں دونوں ٹیموں کے کوچز اپنی حتمی الیون میں تبدیلیاں کرسکتے ہیں، اس موقع پر انگلش کوچ گیراتھ ساؤتھ گیٹ نے کہا کہ ہم ٹرافی کی دوڑ سے باہر ہونے کے باوجود اپنی سوچ میں تبدیلی نہیں لائیں گے، اگرچہ ہمارا اولین مقصد 1966 کے بعد انگلینڈ کو ایک اور ورلڈ ٹرافی کا حقدار بنوانا تھا لیکن اب یہ ممکن نہیں رہا، ہم تیسری پوزیشن کے میچ میں اپنی عمدہ پرفارمنس دیکر فاتحانہ انداز سے وطن واپس جانا چاہتے ہیں، اس پر کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
گیراتھ ساؤتھ گیٹ نے مزید کہا کہ ہر وقت جب ہم اپنے ملک کی جرسی زیب تن کرتے ہیں تو ہمارے لیے ملک کا وقار سب سے اہم ہوتا ہے، ہم اسی کیلیے کھیلتے اور جیتنا چاہتے ہیں، دوسری جانب بیلجیئم کی ٹیم میں شامل ’ گولڈن جنریشن ‘ کے کئی اہم پلیئرز ورلڈ کپ 2022 می بھی واپس آسکتے ہیں، اگرچہ اس وقت تک شاید ونسنٹ کومپینی اور جون ویٹرٹوگین جاچکے ہوں گے۔
کوچ روبرٹو مارٹینز اس بار ٹیم کیلیے ورلڈ کپ میں بہترین پوزیشن پانے کیلیے پراعتماد ہیں، بیلجیئم نے 1986 کے ایڈیشن میں چوتھی پوزیشن لی تھی جو میگا ایونٹ میں اب تک ان کی عمدہ پرفارمنس ہے۔
اسپینش کوچ نے مزید کہا کہ ہم اس بار ایونٹ میں زیادہ بہتر پوزیشن پر اختتام کرنا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم انگلینڈ کو شکست دیکر اس بار میگا ایونٹ کے وکٹری اسٹینڈ پر جگہ بنالیں، اس لیے ہم اس مقابلے کو بھی اپنے لیے دیگر میچز کی طرح ہی اہم خیال کررہے ہیں، اسی کے ساتھ مجھے اس کا بھی ادراک ہے کہ یہ خاصا مشکل ہوگا کیونکہ ایک مرحلے پر ہم فائنل کھیلنے کی آرزو کررہے تھے ، ایسے میں اب ہمیں تیسری پوزیشن میچ کیلیے خود کو تیار کرنابہت مشکل ہوگا۔