اسکول جانے والے بچوں میں ذیابیطس سے آگہی کے لیے صنوفی نے “کڈز” پروگرام کا آغاز کردیا

419

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صنوفی پاکستان نے متعدد اسکولوں، زندگی ٹرسٹ، کراچی تھیٹر پروڈکشن، ممتاز طبی ماہرین اور کراچی اور اسلام آباد کے تیس سے زائد تعلیمی اداروں سے شراکت میں ”کڈز اینڈ ڈایابیٹیز ان اسکولز…. کڈز“ کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا ہے۔ ٹائپ ون ذیابیطس کا شکار بنیادی طور پر بچے ہی ہوتے ہیں، قلیل تعداد میں ہونے کے باعث ایسے بچے خود کو لاحق صورت حال سے پوری طرح واقف نہ ہونے کے باعث اسکول میں تعلیم اور سماجی سرگرمیوں کے دوران تفریقی سلوک کا شکار ہو جاتے ہیں، ”کڈز“ کا آغاز زندگی ٹرسٹ کے زیرِ نگرانی چلنے والے خاتونِ پاکستان اسکول اور ایس ایم بی فاطمہ جناح اسکولوں سے کیا گیا ہے، اس کے ساتھ صنوفی نے کراچی تھیٹر پروڈکشن کے ساتھ الحاق کر کے بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (IDF) کے نصاب کے مطابق ٹائپ ون ذیابیطس کے مریض کرداروں علی/ ٹام کی کہانی کی مثال کے ذریعے بچوں میں ذیابیطس کی آگہی کے لیے بھی منصوبے کا آغاز کر دیا ہے، بین الاقوامی تیار کردہ یہ کہانی پاکستان کے لیے اردو زبان میں تیار کی گئی ہے۔ بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن نے اسکول جانے والے بچوں میں ذیابیطس کی آگہی کے لیے صنوفی اور کئی بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے ”کڈز“ پروگرام تیار کیا ہے۔ ”کڈز“ پروگرام کا مقصد ذیابیطس سے متاثرہ بچوں کے لیے ان کے اسکولوں میں معاون ماحول کی فراہمی، ذیابیطس سے متعلق معلومات اور اسکول جانے والے بچوں کو کھانے کی صحت مند عادات اپنانے اور جسمانی سرگرمیوں کے فوائد سے آگاہ کرنا ہے۔ صنوفی پاکستان کے جنرل منیجر اور منیجنگ ڈائریکٹر عاصم جمال نے کہا ہے کہ ”کڈز“ بنیادی طور پر اسکول کے بچوں، اسکول کے عملے، ذیابیطس کے شکار بچوں کے والدین اور دیگر والدین کو ذیابیطس سے تحفظ اور علاج سے متعلق معلومات کی فراہمی کے لیے ایک بین الاقوامی تعلیمی منصوبہ ہے، ہم نے کراچی اور اسلام آباد میں 2019ءکی درمیانی مدت تک کم از کم تیس پرائیویٹ اور سرکاری اسکولوں کو شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ خاتونِ پاکستان اسکول میں نوجوان فن کاروں کے مظاہرے کے بعد آغا خان یونیورسٹی کے پیڈیاٹرکس اور چائلڈ ہیلتھ کے شعبے کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر خدیجہ نزہت نے بچوں کو کھانے کی صحت مند عادات اپنانے اور جسمانی سرگرمیوں کے فوائد سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر خدیجہ نے اساتذہ کو بھی ذیابیطس کی ابتدائی علامات پر معلومات فراہم کیں۔ خاتونِ پاکستان اسکول میں ٹیچر پروفیشنل ڈیولپمنٹ کی سربراہ ثناءزیدی نے کہا کہ ہم اپنے اسکول میں نہ صرف بہترین گریڈ لانے والے طلبہ بلکہ صحت مند اور باصلاحیت شہری تیار کرنا چاہتے ہیں، ”کڈز“ پروگرام ایک بہترین منصوبہ ہے جس میں متاثرہ بچوں کے ساتھ ساتھ ان کے اساتذہ اور والدین کو بھی شامل کیا گیا ہے، مستقبل میں ایک باخبر نسل یقینی طور پر ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل میں شریک ہو سکتی ہے۔ صنوفی پاکستان میں ایکسٹرنل افیئرز اور سی ایس آر کی سربراہ لیلیٰ خان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا بھر میں پاکستان تیسرا ملک ہے جہاں 2016ءمیں ”کڈز“ پروگرام کا آغاز کیا گیا، اب یہ پروگرام ہنگری، جاپان، متحدہ عرب امارات اور پولینڈ سمیت بہت سارے دیگر ممالک میں متعارف کرایا جا چکا ہے، ہمارا مقصد اسکول کے عملے اور طالب علموں کو ذیابیطس اور ایک صحت مند طرز زندگی کے بارے میں تعلیم دیتے ہوئے ذیابیطس سے متاثرہ بچوں کے ساتھ ہم دردی اور تفہیم کو فروغ دینا ہے، ذیابیطس سے متاثرہ بچے بھی منظم اور مناسب علاج کے باعث کسی دوسرے فرد کی طرح صحت مند اور فعال زندگی گزارنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔